(ویب ڈیسک) سعودی خاتون ھجانہ نے اس وقت توجہ مبذول کرا لی ہے جب وہ پہلی نوجوان خاتون کے طور پر نمودار ہوئیں، انہیں سکیورٹی گشت کے حصے کے طور پر منتخب کیا گیا، وہ نقل و حمل کیلئے اونٹوں کا استعمال کرتی ہیں۔
ھجانہ اس مشن کو باضابطہ طور پر منعقد کرنے والی پہلی خاتون بن گئیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نوجوان خاتون اپنی مکمل فوجی وردی میں اونٹ پر سوار ہو کر وزارت داخلہ کی طرف سے یوم تاسیس کے موقع پر منعقد کی جانے والی فوجی پریڈ میں مارچ کرتی نظر آئیں۔
وزارت داخلہ نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر ھجانہ کی شرکت کے متعلق ایک کلپ شائع کیا۔ تقریب میں شرکت کرنے والے سعودی فنکار فائز المالکی نے ایکس پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے سعودی ھجانہ کے ساتھ ایک مختصر انٹرویو شائع کیا تاکہ دنیا کو ان کے بارے میں مزید معلومات فراہم کی جاسکیں۔
یہ بھی پڑھیے: استنبول کی مساجد میں فٹنس کلاسز کا آغاز
سعودی پبلک سکیورٹی کے ڈائریکٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد البسامی نے کہا کہ درعیہ گورنری میں وزارت داخلہ کے ھجانہ بینڈ کی موجودگی کو ورثہ کی بحالی اور اونٹ کے سال 2024ء کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ا
لبسامی نے مزید کہا کہ ھجانہ دستہ درعیہ گورنری میں سکیورٹی کو برقرار رکھنے کیلئے دیگر حفاظتی گشتوں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ مملکت میں ھجانہ کی تاریخ 90 سال سے زیادہ پرانی ہے۔ یہ شاہ عبدالعزیز کے دور میں قائم ہوئی تھی۔