مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے منتظم جج سے اختیارات واپس
قتل سے پہلے ٹاس’تجھے مارنے کا حکم قدرت کی طرف سے ہے، ارمغان سے تفتیش میں دل دہلا دینے والے انکشافات
Stay tuned with 24 News HD Android App

(24 نیوز)سندھ ہائی کورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے ملزم ارمغان کا ریمانڈ نہ دینے والے منتظم جج سے انتظامی اختیارات واپس لے لیے۔
سندھ ہائی کورٹ میں پراسیکیوشن کی اے ٹی سی کے منتظم جج کے خلاف 4 درخواستوں پر سماعت ہوئی،جسٹس ظفر راجپوت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
مزید پڑھیں:ایم کیو ایم کے چیئرمین آفاق احمد کی ضمانت منظور، آج رہائی کا امکان
درخواست میں پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ اے ٹی سی کے منتظم جج نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کی۔
قائم مقام پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ عدالت نے ریکارڈ ٹمپرنگ کے الزامات کے بعد جج سے اختیارات واپس لینے کی سفارش کی ہے۔
علاوہ ازیں مصطفیٰ عامر قتل کیس میں سنسنی خیز تفصیلات سامنے آئی ہیں، جہاں ملزم ارمغان نے تفتیشی ٹیم کو دئیے گئے بیان میں انکشاف کیا کہ اس نے مصطفیٰ کو فلمی ولن کے انداز میں قتل کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم نے انکشاف کیا کہ مصطفیٰ کو مارنے سے پہلے تین بار ٹاس کیا گیا۔ پہلی بار راڈ مارنے پر مصطفیٰ زخمی ہو کر بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا کہ ارمغان نے اسے روکا اور کہا کہ ٹاس ہوگا، اگر ہیڈ آیا تو چھوڑ دوں گا اور اگر ٹیل آیا تو مار دوں گا۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق ملزم نے سکہ اچھالا، ٹیل آیا، اور اس نے مصطفیٰ کے سر پر دوسری بار راڈ مار دیا۔ اس کے بعد ملزم نے ایک بار پھر ٹاس کرنے کا کہا، سکہ اچھالا، اور جب ٹیل آیا تو ایک بار پھر مصطفیٰ کو مارا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم ارمغان نے حب کے علاقے ’’دوریجی‘‘ لے جا کر بھی تیسری بار ٹاس کیا۔ اس بار کہا کہ اگر ہیڈ آیا تو نہیں جلاؤں گا۔ تاہم جب ٹاس میں مبینہ طور پر ملزم کو اپنی مرضی کا نتیجہ ملا تو اس نے مصطفیٰ کو آگ لگا دی اور کہا کہ ’تجھے مارنے کا حکم قدرت کی طرف سے ہے۔‘
مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جس کی تفتیش کے دوران جدید ہتھیاروں اور آن لائن اسکیم کے شواہد ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔
ایس ایس پی اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے ان دونوں نکات پر تحقیقات کے لیے کیس ایف آئی اے کو بھیجنے کی سفارش کر دی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق کیس میں جدید ہتھیاروں کی موجودگی کی نشاندہی ہوئی ہے، جبکہ آن لائن اسکیمکے شواہد بھی سامنے آئے ہیں، جن کی مزید تفتیش ضروری ہے۔
ایس ایس پی اے وی سی سی نے سفارش کی ہے کہ کیس کو ٹیرر فنانسنگ اور حوالہ ہنڈی کے تناظر میں تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کیا جائے۔اس حوالے سے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن معاملے کی جانچ کے بعد آئی جی سندھ کو آگاہ کریں گے، جس کے بعد مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے علاوہ مصطفی عامر قتل کیس میں زوما اولیویا اور انجلینا کو بے قصور قرار دے دیا گیا ، تحقیقاتی ذرائع نے بتایا دونوں خواتین کا کوئی کردار نہیں، مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی، کیس کی اہم کردار زوما اولیویا اور انجلینا کے بیانات ریکارڈ کرلئے گئے۔
تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے دونوں خواتین کو طلب کیا گیا تھا ، تحقیقات کے دوران وفاقی تحقیقاتی ادارے کا نمائندہ بھی موجود تھا۔
دونوں خواتین سے مختلف سوالات کیے گئے، تحقیقاتی ٹیم نے بیانات لینے کے بعد دونوں خواتین کو بے قصور قرار دیدیا
تحقیقاتی ذرائع نے بتایا کہ مصطفیٰ عامرقتل کیس میں دونوں خواتین کاکوئی کردارنہیں، تحقیقات میں پیش ہونے والی خاتون زوما خود متاثرہ ہے، زوما اولیویا پر انسانیت سوز تشدد بھی کیا گیا تھا، دونوں خواتین کو بیانات لینے کے بعد ریلیز کر دیا گیا۔