(24نیوز)ملکی سیاست میں ہلچل مچانے والے براڈشیٹ اسکینڈل میں نئی شخصیت کی انٹری۔ سابق چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد کا برطانوی عدالت میں بیان سامنے آگیا۔
سابق چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد نے برطانوی عدالت میں بتایا ہے کہ براڈشیٹ کے ساتھ معاہدہ متعلقہ وزارتوں سے منظوری کے بغیر کیا گیا، براڈشیٹ نیب کی دی گئی معلومات کو ہی ہدف کے خلاف استعمال کرتا رہا۔براڈشیٹ نے پاکستان سے لوٹا گیا پیسہ واپس لانے کے لئے کچھ نہیں کیا۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد کا کہنا تھا کہ سابق پراسیکیوٹر جنرل نیب فاروق آدم خان کا بیٹا براڈشیٹ کے پارٹنر کے لیے کام کر رہاتھا۔براڈشیٹ نیب کو کوئی مفید معلومات دے سکا نہ پیسہ واپسی میں مدد کر سکا۔
واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید امجد نے اپریل 2000 میں امریکی ریاست کولوراڈو میں براڈشیٹ کے دفتر کا دورہ کیا تھا۔سابق چیئرمین نیب نے دورے کے بعد ان سے معاہدہ کیا تھا، اس دوران پاکستانی وفد کو جعلی معلومات کی بنیاد پر بریفنگ دی گئی تھیں۔