(24 نیوز) الیکشن کمیشن کے خلاف ہرزہ سرائی، متنازعہ بیانات کے کیس میں عدالت نے فواد چودھری کو میڈیکل کروانے کے بعد اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ کینٹ مدثر حیات کی عدالت میں الیکشن کمیشن کے خلاف ہرزہ سرائی اور متنازعہ بیانات کے کیس کی سماعت ہوئی۔ فوادچودھری کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
وکیل فواد چودھری نے موقف اپنایا کہ سفری ریمانڈ نہیں بنتا، فواد چودھری کی ہتھکڑی کھولی جائے، دونوں کے بجائے ایک ہاتھ پر ہتھکڑی لگائیں۔ جس پر عدالت نے کہا کہ آپ فضول باتوں میں وقت ضائع کر رہے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ جج صاحب قانون کے مطابق فیصلہ کریں۔ فاضل جج نے فواد چودھری کو چیمبر میں بھجوا دیا۔
فواد چودھری نے عدالت کو بتایا کہ مجھے پوری رات چہرے پر پٹی باندھ کر رکھا جیسے میں دہشتگرد ہوں۔ وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کیخلاف ایک بیان دینے پر مقدمہ نہیں بنتا۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے فواد چودھری کو اسلام آباد لے جانے کی اجازت دے دی۔
خیال رہے پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کو صبح سویرے ان کے گھر سے گرفتار کیا۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے گرفتار کرلیا، امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔
رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب نے فواد چوہدری کو گرفتار کرنے والوں کی گاڑیوں کی ویڈیوز بھی ٹوئٹر پر شئیر کردیں۔ تاہم اب تک پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی گئی۔
دوسری جانب فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل حسین نے ٹویٹ کیا کہ ان کے بڑے بھائی سابق وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین کو تھوڑی دیر قبل بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں نامعلوم افراد نے غیر قانونی طریقہ سے لاہور کے گھر سے اٹھایا ہے، اغوا کنندگان نے وارنٹ دکھائے ہیں نہ اپنی شناخت ظاہر کی۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے آج رات 2 بجے عمران خان کی گرفتاری کے خدشہ کا اظہار کیا گیا تھا جس کے بعد رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو بھی کی تھی۔