(24نیوز) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی تھانہ آبپارہ میں درج مقدمے میں ضمانت کنفرم کر دی۔
تفصیلات کے مطابق فوادچودھری کے خلاف سرکاری ملازمین کو بغاوت پر اُکسانے اور فراڈ کیسز کی سماعت ہوئی، عدالت نے فواد چودھری کی تھانہ آبپارہ میں درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی،سماعت کے دوران فواد چودھری کی اہلیہ حبا فواد اور دونوں بیٹیاں کمرۂ عدالت میں موجود تھیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے فواد چودھری کی 10 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت کنفرم کی ، وکیل فیصل چوہدری نے استدعا کی کہ فواد چوہدری کی ضمانت کنفرم کر دیں، لاؤڈ سپیکر کا الزام ہے، تمام دفعات قابل ضمانت ہیں،جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ فواد چودھری شامل تفتیش ہو چکے ہیں، ان کے خلاف دوسرے کیس کی سماعت کچھ دیر بعد کرتے ہیں، تب تک وہ اپنی فیملی سے ملاقات کر لیں۔
وکیل فیصل چوہدری نے کہا کہ میرے وکیل قمر عنایت الیکشن لڑ رہے ہیں، انہیں ڈر ہے یہ نہ ہو وہ کچہری آئیں اور گرفتار ہو جائیں جس پر جج طاہر عباس سِپرا نے کہا کہ یہ الیکشن منفرد نوعیت کا ہے جہاں وکلاء زیادہ انتخابات لڑرہے ہیں، اچھی بات ہے، پڑھے لکھے لوگ پارلیمنٹ میں آئیں گے، معاشرے میں بہتری کے لیے ہمیشہ وکلاء سے پوچھا جاتا ہے۔
دوسری جانب فوادچودھری کی توہین الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کی درخواست خارج کر دی گئی،جسٹس مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے تحریری حکم جاری کردیا