بٹر چکن کس نے ایجاد کی؟ بھارتی عدالت فیصلہ کرے گی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) مشہور بھارتی پکوان ’بٹر چکن‘ کس نے ایجاد کیا؟ فیصلہ کروانے کے لئے 2 فریقین عدالت پہنچ گئے۔
بٹر چکن کا شمار بھارت کے مشہور ترین پکوانوں میں ہوتا ہے تاہم یہ ڈش کس کی ایجاد ہے اس کے لئے دو فریق عدالت پہنچ گئے، ایک فریق نے دعوی کیا کہ یہ ڈش اس وقت ایجاد کی گئی تھی جب ان کے آباو اجداد پاکستان میں تھے۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق یہ مقدمہ دہلی کے مشہور ریسٹورنٹ برانڈ موتی محل کے خاندان کی جانب سے دائر کیا گیا تھا، اس ریسٹورنٹ کا دعوی ہے کہ آنجہانی امریکی صدر رچرڈ نکسن اور بھارتی پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو ان کے مہمانوں میں شامل ہیں، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ ریسٹورنٹ کے بانی کندن لال گجرال نے 1930 کی دہائی میں جب پشاور میں ریسٹورنٹ کھولا تھا تو اس وقت پہلی بار یہ ڈش بنائی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مسلمان لڑکے سے محبت جرم بن گیا، لڑکی کیساتھ ساتھ ماں بھی جاں سے ہاتھ دھو بیٹھی ، مگر کیسے ؟
عدالت میں دائر درخواست 2 ہزار 752 صفحات پر مشتمل تھی جس میں حریف ہوٹلوں کی چین دریا گنج کے خلاف کیس دائر کرتے ہوئے الزام لگایا گیا کہ اس نے اس ڈش کے ساتھ دال مکھنی کی ایجاد کا بھی جھوٹا دعوی کیا ہے، موتی محل کے خاندان نے اپنے حریف کیخلاف 2 لاکھ 40 ہزار ڈالر ہرجانے کا دعوی دائر کرتے ہوئے یہ الزام بھی لگایا کہ دریا گنج نے موتی محل کی ویب سائٹ اور اس کے ریسٹورنٹ کی نقل کی ہے۔
موتی محل کے منیجنگ ڈائریکٹر منیش گجرال نے کہاکہ کہ آپ کسی کی وراثت نہیں چھین سکتے، یہ ڈش اس وقت ایجاد کی گئی تھی جب ہمارے آباو اجداد پاکستان میں تھے، 2019 میں قائم ریسٹونٹ دریا گنج نے جوابی دلیل میں کہا کہ ان کے مرحوم خاندان کے رکن کندن لال جگی نے 1947 میں گجرال کے ساتھ مل کر دہلی کا ریسٹورنٹ کھولا تھا، اور یہ ڈش وہیں ایجاد ہوئی تھی، اس سے انہیں بھی یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ وہ ڈش کی تخلیق کا دعویٰ کر سکیں۔
واضح رہے کہ دریا گنج نے روئٹرز کے ساتھ 1949 میں رجسٹرڈ پارٹنرشپ کی ہاتھ سے لکھی گئی دستاویز شیئر کی، کیس کی پہلی سماعت پچھلے ہفتے دہلی ہائی کورٹ نے کی تھی اور اگلی سماعت مئی میں شیڈول ہے۔