ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کیخلاف کیس، حکومتی اتحادنے فل کورٹ کی تشکیل کا مطالبہ کردیا

Jul 25, 2022 | 11:30:AM

(24نیوز)شہراقتدار میں پنجاب کی حکمرانی کی جنگ, سپریم کورٹ کی سماعت سے پہلے وفاق میں پی ڈی ایم کی اہم پریس کانفرس شروع ہو گئی۔مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے پریس کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ظلم کا نہیں ،غلط فیصلہ ہوسکتا ہے، لیکن غلط فیصلے کا تسلسل سے ہونا غلط ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ  کسی بھی ادارے کی توہین باہر سے نہیں ادارے کے اندر سے ہوتی ہے۔ ایک غلط فیصلہ سارے مقدمے کو اڑا کے رکھ سکتا ہے، انصاف پر مبنی فیصلے پر تنقید معنی نہیں رکھتی ہے،مریم نواز کاکہناتھا کہ حمزہ شہباز کی جیت کے بعد تحریک انصاف والےسپریم کورٹ گئے، تحریک انصاف والوں نےرات میں سپریم کورٹ کی دیواریں پھلانگیں۔

کچھ حقائق قوم کے سامنے رکھنا چاہتی ہوں،  کسی بھی ادارے کی توہین کبھی باہرسے نہیں اندرسے ہی ہوتی ہے، انصاف پر مبنی فیصلے پر جتنی بھی تنقید کی جائے وہ بے معنی ہوتی ہے، صرف ایک غلط فیصلہ تمام مقدمات کو اڑادیتا ہے، گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ پنجاب کا الیکشن حمزہ شہبازجیت گئے، صادق سنجرانی کیس میں ہمارے 6ووٹ مستردکئے گئے۔

مریم نوازکا کہنا تھا کہ  آئین توڑنے پر قاسم سوری کو کیوں نہیں عدالت بلایا گیا،؟ قاسم سوری کا اوپن اینڈ شٹ کیس ہے ، چھٹی کے دن رجسٹرار کو بھاگم بھاگ عدالت آنا پڑا،  ترازو ٹھیک ہوگا تو پاکستان خودبخود ٹھیک ہوجائے گا، کبھی آپ نے سنا پہلے کہ ٹرسٹی وزیر اعلیٰ بھی ہوتا ہے، فیصلے پارٹی کے سربراہ کو دیکھ کر ہوتے ہیں،  چودھری شجاعت کے 10ارکان بھی عمران خان کی جھولی میں ڈالے گئے،  عمران خان نےملکی اداوں ، ہر شعبے کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، نوازشریف کواقامہ جیسے مذاق پر نکالنے کے بعد ملکی عدم استحکام کا شکار ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری  نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اس ملک میں جمہوری  نظام چلے، ہمیں نظر آرہا ہےکہ کچھ لوگوں کویہ ہضم نہیں ہورہا، آپ سے برداشت نہیں ہورہا ہے کہ عوام  اپنے فیصلے خود کریں، آپ سے برداشت نہیں ہو رہا کہ ملک جمہوریت کی طرف جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیںڈپٹی سپیکر کی رولنگ کیخلاف کیس،حمزہ شہباز نے بڑا قدم اٹھا لیا

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا اور تمام اتحادی جماعتوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمیں فل کورٹ چاہیے، یہ نہیں ہوسکتا کہ صرف 3 شخص اس ملک کی قسمت کا فیصلہ کریں، یہ نہیں ہوسکتا کہ3 لوگ فیصلہ کریں کہ ملک جمہوریت کے مطابق چلے گا یا سلیکٹڈ کے تحت چلےگا,ہم چاہتے ہیں اس ملک میں جمہوری  نظام چلے.

 پریس کانفرس  کے دوران مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مریم نواز نے جو ماضی بیان کیاوہ قوم کیلئے اچھا مواد ہے، ، مریم نوازکی تمام گفتگو کو سپورٹ کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے 3رکنی بنچ سے انصاف کی توقع نہیں، ہم کہتے ہیں اس کیس پر فل کورٹ سنے،موجودہ حالات میں ہر ایک کو خود احتسابی کی ضرور ہے،  قوم کو اس حد تک نہ پہنچایا جائے کہ وہ بغاوت پر مجبور ہو، ہم کیوں اپنے ملک میں اجنبی لگ رہےہیں۔

مزیدخبریں