(ویب ڈیسک )سانس میں بو کا مسئلہ ہو تو اس سے نجات کا بہترین حل تو یہ ہے کہ دن میں 2 بار دانتوں پر برش اور خلال کریں۔
خیال رہے کہ سانس میں بو کا مسئلہ بہت عام ہے اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اس کا سامنا ہوتا ہے۔
اس طرح بو کا باعث بننے والے بیکٹریا منہ میں اکٹھے نہیں ہوتے مگر اس کے ساتھ ساتھ چند عام چیزیں بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
درحقیقت چند غذائیں اور مشروبات سے بھی سانس میں بو کے مسئلے پر قابو پانا ممکن ہے۔
اجوائن کے پتے
اجوائن کا استعمال صدیوں سے عام ہورہا ہے مگر اس کے پتے سانس کی بو ختم کرنے کے حوالے سے مفید ثابت ہوسکتے ہیں۔
اجوائن میں کلوروفل نامی جز ہوتا ہے جو جراثیم کش ہوتا ہے جس سے سانس کی بو کا باعث بننے والے بیکٹریا کی افزائش کی روک تھام ہوتی ہے۔
سبز چائے
تحقیقی رپورٹس کے مطابق اس مشروب میں موجود پولی فینولز کی اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات سانس کی بو کا باعث بننے والے مرکبات سے نجات میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
مگر یہ اثر عارضی ہوتا ہے اور کچھ وقت بعد ختم ہوجاتا ہے۔
دہی
سانس کی بو کے مسئلے سے مستقل نجات کا ایک بہترین طریقہ دہی کو غذا کا حصہ بنانا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن افراد کو 6 ہفتوں تک دہی کا استعمال کرایا گیا تو ان کے منہ میں بو کا باعث بننے والے مرکبات کی سطح گھٹ گئی جبکہ plaque کا باعث بننے والے جراثیم بھی کم ہوجاتے ہیں۔
ترش پھل
وٹامن سی بھی منہ میں نقصان دہ بیکٹریا کی تعداد کم کرتا ہے اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ ترش پھل وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں۔
مالٹے، بیریز، خربوزے اور دیگر وٹامن سی سے بھرپور ہوتے ہیں اور سانس کی بو کے مسئلے کی روک تھام کرتے ہیں۔
دیگر پھل اور سبزیاں
پھلوں اور سبزیوں کو چبانے سے منہ میں لعاب دہن کی مقدار بڑھتی ہے جس سے بو کا باعث بننے والے بیکٹریا بھی بہہ جاتے ہیں۔
اس کے ساتھ پھلوں اور سبزیوں سے جسم میں پانی کی سطح معمول پر آتی ہے جو سانس کی بو سے نجات کے لیے اہم ہوتا ہے۔