(24 نیوز ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں توشہ خانہ فوجداری کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی 3اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عامر فاروق چیئرمین پی ٹی آئی کی 3اپیلوں پر سماعت کر رہے ہیں ، جرح کے دوران دستاویزات طلبی کی استدعا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی،چیئرمین پی ٹی آئی نے سیشن کورٹ کا آرڈر اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے ،چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔
گڈ ٹو سی یو
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکیل خواجہ حارث کو دیکھ کر ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہا ،وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آج ہماری 3درخواستیں عدالت کے سامنے ہیں ، وکیل خواجہ حارث نے دلائل نے دلائل کا آغاز کیا تو عمران خان بھی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے ، خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ 21 جولائی کا ٹرائل کورٹ کا جرح کے دوران کا آرڈر چیلنج کیا ہے ، توشہ خانہ کیس میں گواہ وقاص احمد ملک کا بیان 20 جولائی 2023 تک ریکارڈ کیا گیا ،اعتراض اٹھایا گیا کہ ای سی پی کارروائی میں حصہ لینے والے گواہ کو کراس ایگزامینیشن میں متعلقہ دستاویزات پیش کرنے پر مجبور کیا جائےگا،ٹرائل کورٹ نے ہماری درخواست کو مسترد کر دیا ،گواہ پر جرح کے دوران ہمارا اعتراض تھا توشہ خانہ پروسیڈنگز کا ریکارڈ منگوائیں ، اس کیس میں ہمارے خلاف الیکشن کمشن کی توشہ پروسیڈنگز کو استعمال کیا جا رہا ہے ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ آپ الیکشن کمیشن کے سامنے توشہ خانہ کیس کی جو پروسیڈنگز ہوئیں ان کی بات کر رہے ہیں ؟ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جی توشہ خانہ کیس میں الیکشن کمشن کے سامنے جو کاروائی ہوئی ،
الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی ، الیکشن کمیشن نے کارروائی کے دوران مختلف توشہ خانہ کی تفصیلات طلب کیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ ہونا تو یہ چاہیے جو بھی اعتراضات ہوں اس پر فیصلہ ہونا چاہیے ،وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہمارے خلاف جب ریکارڈ استعمال ہو رہا ہے تو پھر اس کو طلب بھی کرنا چاہیے ، یا تو ہمارا اعتراض منظور کیا جاتا اور ریکارڈ طلب کیا جاتا ، یا پھر الیکشن کمیشن کی تمام کارروائی مقدمے سے علیحدہ کردی جانی چاہیے تھی ، بنیادی طور پر گواہ سے الیکشن کمیشن کی کارروائی سے متعلق پوچھ رہے ہیں۔
وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آدھی بات تو وہ بتا رہے ہیں باقی نہیں بتا رہے کارروائی کیا ہوئی ، ریفرنس سے لیکر الیکشن کمیشن کے فیصلے تک کا ریکارڈ نہیں لائے ، میں نے یہی کہا گواہ الیکشن کمیشن کی کارروائی کی بات کر رہا ہے وہ ریکارڈ بھی منگوا لیں ، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا آپ نے مکمل ریکارڈ یا اس کا کچھ حصہ طلب کرنے کا کہا ؟ خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ہم نے ریفرنس سے لیکر فیصلے تک کا ریکارڈ طلب کرنے کی استدعا کی ہے ۔
توشہ خانہ فوجداری کیس سننے والے جج پر چیئرمین پی ٹی آئی کا اعتراض
ایڈیشنل سیشن جج کی فیس بک پوسٹ پر کیس ٹرانسفر کرنے کی درخواست پر سماعت میں چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ میں نے پوسٹ سے متعلق نہیں دیکھا ، وکیل خواجہ حارث نے کہ یہ آپ ضرور دیکھ لیجئے گا ایف آئی اے کے پاس تو پورا سیل ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ ٹھیک ہیں یا غلط ہیں دونوں صورتوں میں اپنے اثرات ہیں،عمران خان کےوکیل نے کہا کہ دو تین دنوں کی بات ہے جو بھی ہو کلئیر ہو جائے ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا Unfortunate ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا
عدالت نے درخواست گزار وکیل کے دلائل کے بعد درخواستیں قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ بھی محفوظ کر لیا ۔