(24نیوز) چئیرمین پی ٹی آئی سائفر تحقیقات کے معاملہ میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی پیشی بھگت کر واپس روانہ ہو گئے۔
ایف آئی اے نے سابق وزیر اعظم کو تحقیات کے کیے 12 بجے طلب کیا تھا ۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے دو گھنٹے سے زائد تحقیقاتی ٹیم کے سوالات کے جوابات دیے ۔تحقیقاتی ٹیم نے عمران خان کو سوالنامہ بھی دیا ۔
تحقیقاتی ٹیم نے اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کے جوابوں سے بھی سوالات پوچھے ۔ سوال نامہ میں سائفر گمشدگی اور آڈیو لیکس کے حوالے سے بھی سوال شامل تھے۔
جے آئی ٹی نے سابق وزیر اعظم کے مختلف بیانات کو بھی سوالنامہ میں شامل کیا ۔
زرائع کے مطابق عمران خان نےجواب میں کہا کہ سائفر کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے منٹس موجود ہیں ۔
جے آئی ٹی نے تینوں رہنماؤں کے جوابات کی روشنی میں مزید تحقیات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ زرائع کا کہنا ہے کہ تینوں رہنماؤں کے جوابات کو مد نظر رکھ کر مزید کاروائی کی جا سکتی ہے ۔
جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم میں پانچ ایف آئی اے اہلکار اور تین حساس اداروں کے لوگ شامل تھے۔
تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی گریڈ 19 کے سنئیر آفیسر کر رہے ہیں۔