پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال،مقابلہ سڑکوں پر ہوگا یا عدالتوں میں؟راز کھل گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)تحریک انصاف فرسٹریشن کا شکار ہے اور یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کو یہ لگتا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کے ذریعے حکومت پر دباؤ ڈال سکتی ہے،لیکن بعض تجزیہ کار کے بقول تحریک انصاف بھوک ہڑتال کرکے صرف ہوا میں تیر چلا رہی ہے ،اور سب سے بڑھ کر تحریک انصاف علامتی بھوک ہڑتال کر رہی ہے ،اور یہ بھوک ہڑتال چار یا پانچ گھنٹوں سے زیادہ کی نہیں۔
پروگرام ’10تک‘کے میزبان ریحان طارق نے کہا ہے کہ اب سوال یہ ہے کہ کیا ایسی بھوک ہڑتال سے تحریک انصاف اپنے مطالبات کو منوا لے گی ،جس کا جواب یقینی طور پر نفی میں ہے،ایسا محسوس ہورہا ہے کہ تحریک انصاف بھوک ہڑتال رسمی طور پر کر رہی ہے۔اور ایسی بھوک ہڑتال کا کوئی فائدہ نظر نہیں آتا۔دنیا میں کئی افراد نے بھوک ہرتال کی جو کامیاب بھی ہوئی ۔اِس کی دو مثالیں ہیں ، بھارتی لیڈر انا ہزارے نے حکومت سے اپنے مطالبات منوانےکیلئے 12 دن کی کامیاب بھوک ہڑتال کی جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ بھارتی پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں اُس وقت کی حکمران کانگریس اور اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کو انا ہزارے کے مطالبات کی حمایت کرنا پڑگئی ۔پھر اِسی طرح مہاتما گاندھی کو انگریزی حکومت نے 1922 سے 1942 تک چار مرتبہ لمبی قید میں ڈالا اور گاندھی جی نے سول نافرمانی کے تحت کئی بار بھوک ہڑتال کی۔ انگریز نہیں چاہتے تھے کہ گاندھی کو جیل میں بھوک ہڑتال کے سبب کچھ ہوجائے ۔یہی وجہ تھی کہ گاندھی اپنے مطالبات منوانے میں اکثر کامیاب ہوجاتے تھے۔لیکن کیا اِس علامتی بھوک ہڑتال سے تحریک انصاف اپنے مطالبات منوا سکے گی تو یہ بہت مشکل نظر آتا ہے۔مزید دیکھئے اس ویڈیو میں