حکومت سنجیدہ ہے تو سینٹ کی سفارشات کو بجٹ میں شامل کیا جائے۔اپوزیشن 

Jun 25, 2021 | 20:33:PM
 حکومت سنجیدہ ہے تو سینٹ کی سفارشات کو بجٹ میں شامل کیا جائے۔اپوزیشن 
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

  (24نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے کہاہے کہ اگر حکومت سنجیدہ ہے تو سینٹ کی سفارشات کو بجٹ میں شامل کیا جائے ،ایف بی آر کا رویہ ٹیکس د ہندگان کے ساتھ ٹھیک نہیں ہے ،یہ کیسے وزیر خزانہ ہیں جو کہتے ہیں بزنس مین کو ہتھکڑی لگاؤں گا،فاٹا پاٹا کیلئے چھوٹ کرپشن کی نذر ہو رہی ہے ،فاٹا میں اسٹیل مل کیوں نہیں لگی۔ 
جمعہ کو قومی اسمبلی میں سینیٹ سفارشات پر ایوان میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہاکہ ٹیکس حاصل کرنے کیلئے رویہ بہتر کیا جاتا ہے ،ایف بی آر کا رویہ ٹیکس دہندگان کے ساتھ ٹھیک نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ فاٹا پاٹا کیلئے چھوٹ کرپشن کی نذر ہو رہی ہے ،فاٹا میں اسٹیل مل کیوں نہیں لگی ۔ انہوں نے کہاکہ ٹیکس بچانے کیلئے دکان فاٹا میں شفٹ کی جاتی ہے ،اگر ٹیکس چھوٹ دینی ہے تو مقامی لوگوں کو دیں ،فاٹا میں صنعتوں کو ٹیکس چھوٹ پر نظر ثانی کی جائے ،یہ اقدام صنعت کو نقصان پہنچا رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاملہ ایف بی آر پر نہ چھوڑیں اسکو شفاف بنایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ کہہ رہے ہیں نیا ٹیکس نہیں لگایا آپ نے ٹیکس ریٹ بڑھا دیا ہے ،زرعی شعبے کو ٹیکس چھوٹ نہیں دی گئی،ٹریکٹر ٹرالی کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں،یہ کیسے وزیر خزانہ ہیں جو کہتے ہیں کہ بزنس مین کو ہتھکڑی لگاؤں گا۔


شاہدہ رحمانی نے کہاکہ جی ایس ٹی کو 8.5 پر لایا جائے،حج و عمرہ پاکستان میں بہت زیادہ مہنگا ہے اس پر جو ٹیکس ہیں وہ ختم کئے جائیں۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ کلائمنٹ چینج میں سب سے زیادہ زور بلین ٹری سونامی پر ہے،ایئر کوالٹی مانیٹر مینجمنٹ سسٹم اسلام آباد میں قیام کی تجویز کی تائید کرتی ہوں،وائلڈ لائف کے حوالے سے جو سینٹ کی تجاویز آئی ہیں ان پر عمل کیا جائے، ماحولیات کا ادارہ مفلوج حالت میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ فلم انڈسٹری کے حوالے سے سفارشات پر عمل ہونا چاہئے۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی فلم اور ڈرامہ انڈسٹری میں بڑی صلاحیت موجود ہے ،پانچ سال کیلئے دو ہولڈنگ ٹیکس ختم کیا جائے،تعلیم کیلئے جو فنڈز ختم کیئے گئے ہیں وہ بحال کئے جائیں۔
شاہد خاقان عباسی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ یہ جو ٹیکس ڈفالٹر کی گرفتاری کا معاملہ ڈالا ہے اسے ختم کریں،ایسے قوانین اپنے خالق کو کھا جاتے ہیں ،ایسا نہ ہو آپ کو ہی یہ قوانین کھا لیں،سینٹ سفارشات آدھی سے زیادہ سی پیک سے متعلق ہیں،سی پیک 3 سال میں بند ہو کر رہ گیا ہے،عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالیں۔ انہوںنے کہاکہ آپ کے بجٹ میں مہنگائی کم کرنے کے لئے کچھ نہیں ہے،سینیٹ نے قومی اسمبلی میں ایک جم بنانے کی سفارش کی گئی ہے،اس بار ایوان میں کتابیں صحیح نہیں ماری گئیں،جم بنا دیں تو کتابیں زور سے ماری جائیں گی۔
محسن داوڑ نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ کا اعلان فوری طور کیا جائے، بغیر این ایف سی ایوارڈ کے بجٹ آئین سے غداری ہے، پٹرولیم لیوی پر صوبوں کا حق ہے، یہ رقم صوبوں کو ملنی چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ کم از کم تنخواہ تیس ہزار روپے ہونی چاہئے۔حنا ربانی کھر نے کہاکہ این ایف سی ایوارڈ کوئی چوائس نہیں آئینی تقاضا ہے، این ایف سی ایوارڈ کا مقصد وفاق کی اکایوں میں اعتماد بڑھانا ہے، حکومت یہ مسئلہ نہیں حل کرا سکی۔ انہوںنے کہاکہ حکومت صوبوں پر اعتماد بحال کرانے میں ناکام ہوئی ہے،ہم ٹیکس ادا کرتے ہیں لوگوں کو گرفتار کرنے کا اختیار ایف بی آر کو دینا غلط ہے، پیٹرولیم لیوی کے ذریعے 610 ارب وصول کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے، غریب اور امیر دونوں متاثر ہوں گے، اس سے ترقی رک جائے گی۔ شازیہ مری نے کہاکہ سینیٹ سفارشات صبح ایوان میں ارکان کو فراہم کی گئیں،نیا این ایف سی ایوارڈ نہ آنے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں پچیس سے تیس فیصد بڑھائی جائیں۔