سندھ اسمبلی میں نئی تاریخ رقم۔۔اپوزیشن کے احتجاج کے باوجودبجٹ چند منٹوں میں منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سندھ اسمبلی میں نئی تاریخ رقم، مالی سال دو ہزار اکیس بائیس کا بجٹ چند منٹوں میں منظور ہوگیا،وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران اپوزیشن ارکان نعرے بازی کرتے رہے۔ سندھ اسمبلی نے مالی سال2021-22 کیلئے ٹیکس فری بجٹ کی منظوری دے دی ہے۔صرف آئندہ مالی سال کا بجٹ ہی نہیں بلکہ رواں مالی سال کا ضمنی بجٹ بھی منظور کروا لیاگیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اضافے اور مزدور کی کم سے کم ماہانہ اجرت 25 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
جمعہ کواسپیکر آغاسراج درانی کی زیرصدارت سندھ اسمبلی کا اجلاس15منٹ کی تاخیرسے شروع ہوا۔وزیر اعلیٰ نے اجلاس کو بتایا کہ سندھ کے بجٹ میں تعلیم کیلئے 240ارب روپے ، صحت کیلئے 172ارب روپے اور امن و امان کیلئے 105ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔محکمہ بلدیات کیلئے ایک کھرب 19ارب سے زائد اور ٹرانسپورٹ کیلئے 14ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
بجٹ خسارے کا تخمینہ 25.738 ارب روپے ہے جب کہ سندھ کی آمدن کا تخمینہ 1452 ارب 16کروڑ 80 لاکھ رو پے ہے اور اپنی وصولیاں 329.319ارب روپے متوقع ہے۔ سندھ کے متواقع اخراجات 1089 ارب 3 کروڑ 72لاکھ روپے ہوں گے۔آئی ٹی سیکٹر کی بحالی کیلئے 1.70 ارب روپے، کم لاگت ہاسنگ اسکیم کیلئے 2 ارب روپے جب کہ لائیو اسٹاک اینڈ فشریز کی معاونت کیلئے ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں۔زراعت سے وابستہ خواتین کیلئے 500 ملین روپے ، اسپیشل چلڈرن فنڈز کیلئے 500 ملین روپے اور اسکولوں کی تزائین و آرائش کیلئے 5.00 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کیلئے مختص شدہ رقم کو 15 فیصد اضافے کے بعد 7.64 ارب روپے کردیا گیا ہے، ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ کی اے ڈی پی میں آئندہ مالی سال کیلئے 8.2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ اپوزیشن ارکان نے شدید احتجاج کیا اور وزیراعلی سندھ کے ڈائس کاگھیراﺅ بھی کیا۔ حزب اختلاف نے کٹوتی کی کوئی تحریک جمع نہیں کرائی۔اپوزیشن ارکان نے ایوان میں گو کرپشن گو کے نعرے لگائے، شور شرابے کے باعث اسمبلی مچھلی بازار کا منظر پیش کر رہی تھی۔ سندھ اسمبلی میں مالی سال 22-2021 کا ضمنی بجٹ پیش کیا گیا۔ وزیرِاعلی سندھ مرادعلی شاہ نے ضمنی بجٹ کے مطالبات زرِ پیش کئے۔ اپوزیشن نے ضمنی بجٹ کے مطالباتِ زر پر کٹوتی کی کوئی تحریک جمع نہیں کرائی۔ کٹوتی کی تحاریک نہ ہونے پر ضمنی بجٹ کے لئے مطالباتِ زر منظور کر لئے گئے۔ایم کیوایم ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھاکرایوان میںاحتجاج کیا۔ اسپیکر آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کا اجلاس پیر تک ملتوی کردیا۔
دوسری جانب وزیراطلاعات سندھ ناصر شاہ نے کہاکہ سندھ اسمبلی میں نئے سال کا بجٹ منظور ہوگیا ہے، اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے اپوزیشن کے ساتھ اجلاس کیا، اسپیکر نے اپوزیشن کو بجٹ پر بحث اور کٹ موشن کیلئے دو دن دیئے۔ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اپوزیشن نے کوئی کٹ موشن جمع نہیں کروائیں، نہ اس نے بجٹ کے عمل میں کوئی دلچسپی لی۔وزیرِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ نئے سال کا ٹیکس فری بجٹ اسمبلی سے منظور ہونے پر سندھ کے عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
ادھراپوزیشن جماعتوں نے آج کے دن کو اسمبلی کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا۔ قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی میں جمہوری اقدار کا قتل ہو گیا۔ معاشی دہشت گردوں نے جمہوریت کا جنازہ نکال دیا، کہا کہ سندھ کا بجٹ مسترد کرتے ہیں۔متحدہ قومی موومنٹ کے کنور نوید جمیل نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بجٹ منظوری کے لئے جمہوری روایات کو پامال کیا۔ احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔متحدہ والوں نے تحریک انصاف سے اور تحریک انصاف والوں نے متحدہ سے شکوے کئے۔