(24 نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نےسپر ٹیکس لگانے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سخت فیصلے ملک کو معاشی بحران پر قابو پانے کے قابل بنائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے اپنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنے پیغام میں کہا ہے کہ اتحادی حکومت کے اقتدار میں آنے پر 2 راستے تھے، پہلا راستہ یہ تھا کہ الیکشن کرائیں اور معیشت کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کے لیے چھوڑ دیں اور دوسرا راستہ یہ تھا کہ پہلے اقتصادی چیلنجوں سے نمٹا جائے۔
شہبازشریف نے کہا کہ ہم نے پاکستان کو معاشی دلدل سے بچانے کا انتخاب کیا، ہم نے پاکستان کو پہلے سامنے رکھا، یہ پہلا بجٹ ہے جس میں معیشت کی بحالی کا منصوبہ ہے، حکومت نے کم آمدنی والے اور تنخواہ دار پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی ہے۔حکومت نے یہ فیصلہ غربت کے خاتمے کے مقصد سے کیا ہے، متمول طبقے سے کہا ہے وہ بوجھ بانٹ کر قومی فرض پورا کریں۔
وزیراعظم نے کہا کہ براہ راست ٹیکس سے حاصل رقم مالی مشکلات سے متاثر افراد پر خرچ ہوگی، میکرو اکنامک استحکام پہلا قدم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بادلوں نے رخ بدل لیا۔ گرمی پڑھے گی یاہونگی بارشیں؟
شہباز شریف کا یہ بھی کہنا تھا کہ سالانہ 15 کروڑ روپے سے زائد کمانے والے کی آمدن پر 1 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا، 20 کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدن پر 2 فیصد، 25 کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدن پر 3 فیصد اور 30 کروڑ روپے سالانہ سے زائد آمدن پر 4 فیصد ٹیکس لگایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف نےبڑا مطالبہ کردیا