(ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ بورڈ کا 15 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا گیا ہے،اکتوبر میں پاکستان جونیئر لیگ شروع کر رہے ہیں۔
رمیز راجہ نے کہا کہ 30 کمپنیوں نے جونیئر لیگ کی 6 فرنچائزز کیلئے دلچسپی ظاہرکی ہے، ہمیں دیگر ممالک کے بورڈز سے بھی جونیئر لیگ سے متعلق اچھا رسپانس ملا ہے، میرے لیےجونیئر پراجیکٹ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے شروع سے ہی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا، نیوزی لینڈ ٹیم چلی گئی اور پھر انگلینڈ نے انکار کیا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ یہ ہمارا ایک بمپر سیزن ہوگا، ہم نے اپنا بھرپور دفاع کیا،نیوزی لینڈ ٹیم واپس آرہی ہے، بھارت کو ورلڈ کپ میں ہرانے کے بعد فرق پڑا، ہمارے کھلاڑی آئی سی سی رینکنگ میں اوپر آئے، قومی کرکٹرز کو آئی سی سی ایوارڈز ملے، آسٹریلیا کا دورہ کامیاب ترین رہا، ویسٹ انڈیز کا آنا کامیابی ہے، ہماری ٹیم کی کامیابی کی شرح بھارت، نیوزی لینڈ سےزیادہ رہی ہے، ہمارا ہدف ہی کامیابی کی شرح کو بڑھانا ہے، بابراعظم اینڈ کمپنی نے بہت اچھا کام کیا، انہیں سپورٹ کی ضرورت ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ قومی ٹیم کی مارکیٹنگ کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں تین غیر ملکی کوچز آئیں گے، ہم نے غیر ملکی پاور ہٹر، بیٹنگ اور بولنگ کوچ لانے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ٹیم منیجمنٹ کو ورلڈ کپ سے قبل تبدیل کرنا مشکل فیصلہ تھا، میتھیو ہیڈن کے ساتھ ورلڈ کپ کے دوران پھر معاہدہ کریں گے.رمیز راجہ نے کہا کہ ایک میچ کیلئے پورا لاہور بند کرنا نہیں چاہتے، ہم لاہور،کراچی اور ملتان میں کھلاڑیوں کی رہائش کیلئے 70 کمرے بنائیں گے۔ جولائی میں آسٹریلیا سے پچز کیلئے مٹی منگوائی ہے،آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں پچز بےکار تھیں یہی وجہ ہےاب پچز بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوشش ہے ہم بھی ایک وقت میں وائٹ بال، ریڈ بال کی الگ الگ ٹیمیں بنائیں،اگلے دو سال میں ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔
چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ میری ساروو گنگولی کے ساتھ سائیڈ لائنز پر بات ہوتی رہی ہے، ابھی پاک بھارت کرکٹ میں دراڑیں ہیں لیکن یہ سیاسی ہیں، میں نے گنگولی کو کہا اگر ہم کچھ نہیں کرسکے تو کوئی نہیں کرسکتا۔
رمیز راجہ نے کہا کہ مجھے دو بار آئی پی ایل کی دعوت ملی لیکن میں نہیں گیا، ڈپارٹمنٹل کرکٹ کیلئے ڈپارٹمنٹس کو خط لکھا لیکن سرد جواب ملا، تعمیری تنقید کریں میں تنقید سے گھبرانے والا نہیں ہوں۔انہوں نے بتایا کہ ہماری چار ملکی ٹورنامنٹ کرانے کی تجویز کو ختم نہیں کیا گیا ابھی بات ہوگی، کشمیر پریمیئر لیگ کی رپورٹ ہمارے پاس آئی ہے، چار فرنچائزز نا خوش ہیں، ہم نے اعلیٰ اتھارٹیز کو معاملات سےآگاہ کردیا ہے۔