آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے حکومت کی آخری کوششیں 

Jun 25, 2023 | 00:17:AM

(24 نیوز) آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے حکومت کی آخری کوششیں جاری۔

 ذرائع  کے مطابق آئی ایم ایف کی شرائط پر بجٹ تجاویز میں ردوبدل کردیا گیا، آئی ایم ایف کی شرائط پر ڈالر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم واپس لینے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کیلئے 215 ارب روپے کے نئے ٹیکس عائد کرنے، فی کلو کھاد کے فروخت پر 3 فیصد ٹیکس لگانے، تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکسوں میں اضافے، جوسز پر ایف ای ڈی بڑھا کر20 فیصد کرنے، پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ٹیکس بڑھانے، بڑی گاڑیوں پر ٹیکس عائد کرنے، پراپرٹی کی خرید وفروخت پر ایک فیصد ٹیکس بڑھانے، پراپرٹی کی خرید و فروخت پر ٹیکس ایک سے بڑھا کر 2 فیصد کرنے،  کھاد پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کر کے 35 ارب روپے آمدن حاصل کرنے اور آئندہ مالی سال کفایت شعاری اقدامات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 یہ بھی پڑھیں: راجہ پرویز اشرف کے بھائی بھی الیکشن کمیشن کے ریڈار میں آ گئے

 ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مجموعی طور پر اضافی ٹیکس 438 ارب روپے عائد کئے گئے ہیں جبکہ ایف بی آر کے ٹیکس ہدف میں 215 ارب روپے کا اضافہ، ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 9200 ارب روپے سے بڑھاکر 9415 ارب روپے، آئی ایم ایف کی شرائط پر بی آئی ایس پی کا بجٹ مزید بڑھادیا گیا۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ آئندہ مالی سال ٹیکس نیٹ کو بڑھایا جائے گا, اخراجات کم کئے جائیں گے، آئندہ مالی سال 10 لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا جائے گا، انکم ٹیکس میں سالانہ 24 لاکھ سے زائد آمدن پر ٹیکس میں 2.5 فیصد اضافہ، ماہانہ 2 لاکھ سے زائد کی تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح میں 2.5 فیصد اضافہ کیا گیا۔

پراپرٹی کی خرید و فروخت سے مزید 45 ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ،ذرائع

مزیدخبریں