چیف جسٹس منی پور ہائی کورٹ کا منی فسادات پر حکومتی کارگردگی پر عدم اطمینان

Jun 25, 2024 | 12:14:PM
چیف جسٹس منی پور ہائی کورٹ کا منی فسادات پر حکومتی کارگردگی پر عدم اطمینان
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) چیف جسٹس منی پور ہائی کورٹ جسٹس سدھارتھ مردول نے تشدد، ریپ اور قتل وغارت کی شکار  بھارتی ریاست منی پور کی بگڑتی صورتحال پر  حکومتی کارگردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔

گزشتہ ایک دہائی سے ہندوستان پر قابض مودی نے ملک میں امن و امان کی فضا کو خراب کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی، مودی سرکار نے ہمیشہ نسلی فسادات کو ہوا دے کر اپنے مذموم سیاسی مقاصد کو تکمیل دی ہے، منی پور کو بھی مودی سرکار نے اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے فسادات میں جھونک دیا، منی پور میں جاری نسلی فسادات کو 14 ماہ مکمل ہو چکے ہیں مگر مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نامور ہالی ووڈ اداکار شارک حملے میں ہلاک

منی پور کے کوکی اور میتی قبائل کے مابین تنازعات کے نتیجے میں اب تک 200 سے زائد افراد ہلاک اور 60 ہزار سے زائد بے گھر ہو چکے ہیں، منی پور کی عوام انصاف کی منتظر ہے جبکہ حکومت اس معاملے کو حل کرنے میں بالکل سنجیدہ نہیں اور اسی حوالے سے منی پور کے چیف جسٹس سدھارتھ مردول نے بھی مایوسی کا اظہار کیا۔

ہندوستان ٹائمز کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں منی پور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سدھارتھ مردول نے کہا کہ منی پور میں ہونے والے فسادات کی مثال نہیں ملتی اور اس حوالے سے حکومت کی کارکردگی پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا، جسٹس مردول نے عدلیہ کی سلامتی اور بنیادی تقاضوں کو حل کرنے میں مودی سرکار کی ناکامی پر تشویش کا اظہار کیا۔

جسٹس مردول نے مزید کہا کہ 3 مئی 2023 کو میتی اور کوکی قبائل کے مابین 14 ماہ سے طویل نسلی فسادات کا خطے میں عدالتی تقرریوں پر سنگین اثر پڑا ہے، مودی کے دور اقتدار میں نظام عدل کی بھی بولی لگائی جاتی ہے اور سارا زور اونچی ذات کے جج تعینات کرنے پر ہوتا ہے، مودی سرکار ججز کی تقرری میں بھی بغض کا مظاہرہ کرتے ہوئے محض اونچی ذات کے نمائندوں کو ترجیح دیتی ہے جو متاثرہ علاقوں کی اقلیتی عوام کے مسائل حل کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سدھارتھ مردول نے کہا کہ ججز کی تقرریوں کے لیے حتمی فیصلہ بھی حکومت کی منشا کے مطابق ہوتا ہے، حکومت کی ناقص حکمت عملی کے باعث رواں ماہ کے اوائل میں منی پور میں آنے والے شدید سیلاب سے عدالتی کام مزید متاثر ہوا، منی پور اور اس جیسے دیگر متاثرہ قبائل میں ججز کی سیکیورٹی بھی سوالیہ نشان بن چکی ہے۔

چیف جسٹس منی پور ہائیکورٹ نے کہا کہ مودی سرکار نے منی پور میں نسلی فسادات کے خاتمے کے لیے کوئی موثر اقدامات نہ کیے اور نہ ہی مقامی حکومت سے کسی قسم کا تعاون کیا، منی پور کے حالات پر قابو پانے کے لئے مودی کی عدم دلچسپی اور عدالتوں پر اثرورسوخ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ مودی سرکار بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔