ڈینئل پرل قتل کیس: ملزم عمرشیخ کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی اجازت
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت کے دوران ملزم احمد عمر شیخ کو پنجاب کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنے کی اجازت دے دی۔
سپریم کورٹ میں ڈینئل پرل قتل کیس کے ملزموں کی رہائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔سپریم کورٹ نے ملزم عمر شیخ کو پنجاب کوٹ لکھ پت جیل میں منتقل کرنے کی اجازت دے دی ۔سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پر چیف سیکرٹری پنجاب کو بھی طلب کرلیا ۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت میں موقف اپنایا کہ احمد عمر شیخ کی جانب سے پنجاب میں فیملی کی وجہ سے منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔احمد عمر شیخ کو جیل میں ملازمین کی کالونی میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ جی او آر بھی ہائی سیکیورٹی علاقہ ہے,پنجاب حکومت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے افراد کو سہولیات فراہم کرے۔ان افراد کی رہائی کے بعد لگاتار حراست پر عدالت مطمئن نہیں ہے۔ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل پنجاب فیصل چودھری نے جواب دیا کہ باہر رکھنے پر رینجرز ،پولیس کے انتظامات کرنا پڑیں گے۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کہ بتائیں احمد عمر کو کب پنجاب میں منتقل کریں گے جس پر اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ایک ہفتے میں احمد عمر کو منتقل کر دیں گے۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا اگر احمد عمر کو جیل کی حدود میں ہی رکھنا ہے تو پھر مہلت کیوں مانگ رہے ہیں ؟
وکیل احمد عمر نے موقف اپنایا کہ جیل کی حدود تو جیل ہوتی ہے آنا جانا مشکل ہوگا,عادل شیخ بیمار ہے اسکو علاج کی ضرورت ہے۔سپریم کورٹ نے عادل شیخ کو علاج کیلئے تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپوٹس چیمبرز میں طلب کرلی گئیں ۔ بعدازاں کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کردی گئی۔