سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ کا دوبارہ انتخاب روک دیا  !!!

Mar 25, 2021 | 12:28:PM

Read more!

(24نیوز)سپریم کورٹ نے این اے 75 ڈسکہ میں  10 اپریل کو ہونے والے پولنگ روکتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا۔ کیس کی مزید سمات ملتوی کردی گئی۔

سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے  این اے 75 ڈسکہ میں دوبارہ انتخابات سے متعلق کیس  کی سماعت کی  ۔مسلم لیگ ن کے وکیل سلمان اکرم راجا   نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ڈسکہ شہر کے 76 پولنگ اسٹیشنز ہیں۔فائرنگ اور پرتشدد واقعات سے پورا حلقہ متاثر ہوا۔جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ فائرنگ سے تو تحریک انصاف کا پولنگ ایجنٹ جاں  بحق ہوا۔ سلمان اکرم راجا نے بتایا کہ فائرنگ سے دیہی علاقوں میں ہلاکتیں ہوئیں۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ دونوں جماعتوں کے کارکنوں  کی وجہ سے تصادم ہوا۔

 جسٹس عمر عطابندیال نے سوال اٹھاتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ پولنگ کے روز کون اور کیوں یہ مسائل پیدا کرتا رہا؟ کیا ایک امیدوارطاقتورتھا، اس لیے دوسرے نے یہ حرکات کروائیں؟ سلمان اکرم راجہ بولے کہ ڈسکہ شہر سے نوشین افتخارکے 46 ہزار جبکہ پی ٹی آئی کے11 ہزار ووٹ تھے، ان کا مقصد شہرمیں پولنگ کا عمل متاثرکرنا تھا۔

جسٹس عمرعطا بندیال نے کہاکہ مسلم لیگ ن کےکارکنان نے پرتشدد واقعات شروع کیے، اثرورسوخ زیادہ ہونے کے باجود پرتشدد اوربد امنی پھیلانے کی ضرورت کیوں پڑی؟ الیکشن نتائج سے خوش ہونے پر کوئی اعتراض بھی نہیں اٹھایا۔ وکیل نے نتائج کے خلاف درخواست الیکشن کمیشن میں دائرکرنے کا بتایا۔ جسٹس عمرعطابندیال نے کہا 23 پولنگ اسٹیشن کی شکایت پر پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کی ضرورت کوثابت کرنا ہے۔

جسٹس منیب اختر نے پریزائڈنگ افسران کی پولنگ اسٹیشنز سے رخصت ہونے کے حوالے سے پوچھا تو وکیل نے بتایا کہ پریزائیڈنگ افسران پولیس کے ساتھ معمول کے مطابق نکلے تاہم واپسی غیرمعمولی تھی۔پریزائیڈنگ افسران اکھٹے آئے اورڈرے ہوئےتھے، سپریم کورٹ نےکیس کی سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

مزیدخبریں