پانچ سال مفرور رہنے والے کو ضمانت نہیں دے سکتے:سپریم کورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)سپریم کورٹ نے مضاربہ اسکینڈل کے ملزم محمد قائد کی در خواست ضمانت مسترد کردی ۔درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کی گئی۔
سپریم کورٹ میں مضاربہ اسکینڈل کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ ملزم پانچ ماہ مفرور رہا کیسے ضمانت دیں۔جس پر وکیل ملزم سعید خورشید نے موقف اپنایا کہ ملزم گرفتاری کے ڈر سے سامنے نہیں آی۔ ملزم سے گرفتاری کے بعد بھی کوئی ریکوری نہیں ہوئی۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ پیسہ نہ بھی نکلے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا کیس تو ہے۔ نیب ملزموں سے پیسہ نکلنا یا نہ نکلنا مسئلہ نہیں ۔اس طرح تو تمام ملزمان کو پھر ضمانتیں دے دیں۔
اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ پانچ سال مفرور رہنے والے کو ضمانت نہیں دے سکتے۔جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا شریک ملزم کو تو سزا ہو چکی ہے۔وکیل ملزم نے کہا ملزم بھاری گارنٹی دینے کو تیار ہے, ملزم مرکزی ملزم خان محمد کا داماد ہے۔بعدازاں عدالت نے ملزم سعید خورشید کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔