عدالت کا شہبازشریف کو فوری ویکسین لگانے کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز لاہور کی احتساب عدالت میں پیشی ہوئے ۔منی لانڈرنگ کی کی سماعت کے دوران وکیل نے گواہوں پر جرح کی۔ عدالت نے شہباز شریف کو فوری ویکسین لگانے کا حکم دیتے ہوئے 2 روز میں عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میرے میڈیکل بورڈ اور میڈیکل رپورٹس جناب کے حکم پر ہوئی،مگر ایک ماہ پہلے میڈیکل بورڈ آیا تھا ٹیسٹ وغیرہ ہوئے تھے،آج تک میرے ٹیسٹوں کی رپورٹس مجھے فراہم نہیں کی گئی ہیں۔عدالت نے چیف سیکرٹری کو فوری شہبازشریف کی میڈیکل رپورٹس فراہم کرنے کا حکم دے دیا اور ریفرنس میں کارروائی کل تک ملتوی کردی۔
لاہور کی احتساب عدالت میں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے اپنی حاضری مکمل کرائی۔سماعت کے دوران شہباز شریف نے فاضل جج سے پوچھا کہ جج صاحب کے گلے کا کیا حال ہے ، فاضل جج نے جواب میں بتایا کہ میرا گلہ بالکل ٹھیک ہے ۔ عدالت میں شہباز شریف نے بتایا کہ اس سال میں 70 سال کا ہوجاؤں گا،کورونا ویکسین لگوانے کا میرا بھی حق ہے،عدالت نے شہباز شریف کی استدعا کو منظورکر لیا اور ہوم سیکرٹری کو ان کی ویکسی نیشن کا حکم دے دیا۔
دورانِ سماعت اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوئی جب شہباز شریف کے وکیل نے جج نے استدعا کی کہ شہبازشریف بیٹھنا چاہتے ہیں عدالت اجازت دے، اس پر فاضل جج نے کہا کہ میاں صاحب آپ بیٹھ جائیں مگر دور دور بیٹھیں۔ جج کے مکالمے پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ ہم بہت دور دور بیٹھیں گے جج صاحب، اس پر فاضل جج نے کہا کہ اتنا دور بھی نہ بیٹھیں میاں صاحب، اتنی دوری اچھی نہیں ہوتی۔فاضل جج کے ریمارکس پر کمرہ عدالت میں خوب قہقہے لگے۔
اس دوران نیب کے گواہ تنویر حسین سے ملزم کے وکیل نے سوال کیا کہ آپ کی تعلیم کیا ہے؟ اس پر گواہ نے بتایا کہ میں نے ایم بی بی ایس، بی ایس سی اور ایل ایل بی کیا ہے، اس پر نیب پراسکیوٹر نے کہا کہ یہ علاج کریں گے۔ نیب پراسیکیوٹر کے کمنٹ پر بھی عدالت میں قہقہے لگے۔
نیب کے گواہ کی جانب سے تعلیمی قابلیت بتانے پر عدالت نے برہمی کا اظہا رکرتے ہوئے کہا کہ مسٹر آپ اپنا نالج گھر رکھیں، اپنا تجربہ اور اپنی افسری بھی، آپ لوگوں نے سسٹم کو خراب کیا ہوا ہے، اگر ایمانداری سے کام کرتے تو پاکستان آج ترقی کرچکا ہوتا،آج پاکستان کے حالات آپ لوگوں کی وجہ سے ایسے ہوئے ہیں، میرا منہ زیادہ نا کھلواؤ، ورنہ میں چیف سیکرٹری سے شروع ہوکرآپ لوگوں کے کارنامے کھول دوگا یہاں، عدالت میں گواہ ہوتو گواہ کی حیثیت میں کھڑے ہو۔