سینٹ میں اپوزیشن لیڈر ۔۔بی این پی مینگل نے مسلم لیگ ن کی حمایت کر دی۔۔ 28 ارکان ہو گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) مسلم لیگ ن کل سینٹ سیکرٹریٹ میں اپنے قائد حزب اختلاف کیلئے درخواست دے گی ، ن لیگ درخواست کے ساتھ 28 ارکان سینٹ کے دستخط بھی جمع کروائے گی۔
واضح رہے کہ بی این پی مینگل کے دو ارکان نے بھی ن لیگ کو دستخط کردئیے، ن لیگ کے پاس 28 سینیٹرز کے دستخط مکمل،قائد حزب اختلاف کیلئے 26 ارکان کے دستخط لازمی ہے۔بی این پی کے رہنما نے جمعرات کو جاتی امرا میں مریم نواز سے ملاقات کی تھی اور حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی۔
واضح رہے کہ حالیہ سینٹ الیکشن کے بعد تحریک انصاف ایوان بالا میں سب سے پارٹی ہے اور اس کے 28ارکان ہیں جبکہ پیپلز پارٹی21ارکان کے ساتھ دوسری بڑی پارٹی ہے،پی ڈی ایم کے ارکان ملا کر اپوزیش کو سینٹ میں اکثریت حاصل تھی ۔
اس حوالے سے پی ڈی ایم کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہواتھا کہ چیئر مین سینٹ پیپلز پارٹی کا ہوگا جبکہ ڈپٹی چیئر مین سینٹ جے یو آئی ف کا ہوگا اور اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن کا ہوگا۔لیکن بد قسمتی سے پی ڈی ایم کے امیدوار یوسف رضا گیلانی سنجرانی کے مقابلے میں ہار گئے ان کے 7ووٹ مسترد ہوئے تھے۔
گیلانی کی شکست کے بعد پی ڈی ایم میں سینٹ میں اپوزیش لیڈر پر تنازع کھڑا ہوگیا۔پیپلز پارٹی اب یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر بنانا چاہتی ہے جبکہ پی ڈی ایم کے فیصلے کے مطابق مسلم لیگ ن اپوزیشن لیڈر کے عہدے کو اپنا حق سمجھتی ہے،ور مسلم لیگ ن اعظم نذیر تارڑ کو اپوزیشن لیڈر بنانا چاہتی ہے۔
موجودہ صورتحال میں مسلم لیگ ن کی پوزیشن مستحکم ہے کیونکہ پی ڈی ایم میں شامل دیگر جماعتیں پی ڈی ایم کے فیصلے پر قائم ہیں اب تنہا پیپلز پارٹی اس وقت تک اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی جب تک مسلم لیگ ن دستبردار نہیں ہوتی۔