(24 نیوز) بھارتی ریاست اترپردیش میں بی جے پی کے وزیر نے ملک میں برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کردیا ۔
تفصیلات کے مطابق بھارت میں بڑھتی انتہاپسندی نے مسلمانوں کیلئے زندگی دن بدن مشکل بنا دی ہے، کبھی مذہبی فرائض کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،کبھی گائے کا گوشت کھانے پر ماراجاتا ہے تو کبھی مندر سے پانی پینے پر مارا جاتا ہے۔ چند روز قبل ریاست آسام میں مدارس بھی بند کردیئے گئے تھے جب کہ اب ایک وزیر نے برقعہ پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر پارلیمانی امور و دیہی ترقی آنند سواروپ شکلا نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ برقعہ غیر انسانی اور شیطانی لباس ہے، بیشتر اسلامی ممالک برقعہ پر پابندی عائد کرچکے ہیں لہذا پورے ملک میں اس پر پابندی ہونی چاہیے۔
انتہا پسند وزیر کا کہنا تھا کہ مساجد میں لائوڈ سپیکرز کی وجہ سے نہ صرف آس پاس کے تعلیمی اداروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ مجھے بھی عبادت اور دیگر کاموں کے دوران پریشانی ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے مذہبی عقائد کے ساتھ ساتھ دیگر پابندیاں لگا کر زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے ، مودی حکومت انتہا پسند ہندوﺅ ں کی پشت پناہی کر رہی ہے ۔ بھارت میں مسلمان ہی نہیں دیگر اقلیتیں بھی انتہا پسند ہندوﺅں کے ظلم کا شکار ہو رہی ہیں لیکن عالمی برداری کوئی نوٹس نہیں لے رہی۔