پیپلزپارٹی سے کوئی معاہدہ ہوا نہ ہی اتحاد، خالد مقبول صدیقی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ ہم نے پیپلز پارٹی کو اپنے مطالبات کی یادداشت پیش کر دی نہ ہی پیپلز پارٹی سے کوئی معاہدہ ہوا ہے نہ ہی اتحاد اورنہ حکومت میں جانے کا ارادہ ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ایم کیو ایم سندھ کے شہری علاقوں کے ساتھ ہونے والی ظلم و زیادتیوں کے ساتھ جدوجہد کر رہی ہے، ایوانوں عدالتوں اور سڑکوں پر احتجاج بلند کرتے رہے ہیں اور کر رہے ہیں،ان کا کہناتھا کہ وزیر اعلیٰ ہاو¿س گئے کہ ہمارے مطالبات سنے جائیں ،ہم نے پیپلز پارٹی کو اپنے مطالبات کی یادداشت پیش کر دی،خالد مقبول صدیقی کا کہناتھا کہ نہ ہی پیپلز پارٹی سے کوئی معاہدہ ہوا ہے نہ ہی اتحاداورنہ حکومت میں جانے کا ارادہ ہے،ہم گزشتہ کئی برسوں سے شہری سندھ کے حقوق کی جدوجہد کر رہے ہیں، جب وہ ہمارے مطالبات سننے کو تیار ہوئے ہیں تو ہم نے مطالبات پیش کر دیئے اب جبکہ مطالبات جائز سمجھے گئے ہیں ہماری حق تلفیوں کو تسلیم کیا گیا ہے تو اس پر ایک نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہاکہ میں ان لوگوں سے بھی مخاطب ہوں جو ہر اچھے برے وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے رہے، ہم آپ کا مقدمہ اور مسائل لے کر حکمرانوں کو پاس بیٹھے ہیں ،یہ وہی مطالبے ہیں جو ہم گزشتہ کئی برسوں سے دہرا رہے ہیں،خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ہم نہ ہی حکومت سے اتحاد میں گئے ہیں نہ ہی کوئی وزارت حاصل کرنا مقصود ہے ،انہوں نے نہ حکومت کی پیشکش کی ہے نہ ہی ہمارا ارادہ ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جمہوریت کیلئے جتنی ضرورت حکومت کی ہی اتنی ہی اپوزیشن کی ہے، میری اتنی لمبی گفتگو میں بھروسے کا لفظ شامل نہیں ،اگر وہ مطالبات سن کا بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ہم ہر گھڑی تیار ہیں،خالد مقبول صدیقی کاکہناتھا کہ ملک ایسے اقتصادی اور سیاسی حالات میں پہنچ چکا ہے جہاں جمہوریت کو خطرہ ہے، ایم کیو ایم کو بردباری سے حکومت کے بجائے جمہوریت کو بچانا ہے، ہم سمجھتے ہیں ایسے کسی قدم کے لئے پہلے بھروسہ قائم کرنا بہت ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات ہوئی ۔۔؟۔چودھری نثار نے حقیقت بیان کردی