ایسی مردم شماری کرنا چاہتے ہیں جس سے صوبے متفق ہوں ،چیف سینسس کمشنر 

Mar 25, 2023 | 19:32:PM
ایسی مردم شماری کرنا چاہتے ہیں جس سے صوبے متفق ہوں ،چیف سینسس کمشنر 
کیپشن: مردم شماری عملہ، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) چیف سینسس کمشنر پاکستان ڈاکٹر نعیم ظفرنے کہاہے کہ 2017 کی مردم شماری پر سندھ کا اعتراض تھا،لازمی تھا کہ ساتویں مردم شماری شفاف ہو ۔
ڈاکٹر نعیم ظفر نے کہاکہ ایسی مردم شماری کرنا چاہتے ہیں کہ صوبے متفق ہوں ،ہماری کوشش ہے کہ صوبوں کی آبادی پر لوگوں کا اعتبار ہو،ان کاکہناتھا کہ پہلی بار ڈیجیٹل مردم شماری ہو رہی ہے ،سوا لاکھ افراد کو کام کرنا تھا ،پلاننگ کرتے ڈیڑھ دو سال لگ گئے ،ڈیجیٹل مردم شماری کیلئے سوا لاکھ ٹیبلیٹس خریدے گئے۔
چیف سینسس کمشنر پاکستان نے کہاکہ بارہ مارچ سے مردم شماری شروع ہوئی ،اب مردم شماری کا کام جاری ہے ،دس دن رہ گئے ہیں ساٹھ فیصد گنتی ہو چکی ہے ،ان کاکہناتھا کہ چار کروڑ گھروں کی گنتی ہو چکی ہے ،گھروں کے ساتھ دفاتر ہسپتالوں ،دکانوں اورجانوروں کو بھی شمار کیا جا رہا ہے ،پہلی بار صنعتوں اور کاروباری شمار جاری ہے ۔
ڈاکٹر نعیم ظفر نے کہاکہ سندھ 44 ہزار بلاک ہیں ،سندھ میں 97 لاکھ 69 ہزار گھرانوں کی گنتی ہو چکی ہے،دو تہائی سے کم سندھ کا صوبہ مکمل ہوا ہے،کراچی میں دو تین اضلاع میں کام دیر سے شروع ہوگیا ،ساٹھ فیصد مردم شماری ہو چکی ہے 
ان کاکہناتھا کہ صورتحال مایوس کن نہیں ہے،ہم اسسٹنٹ کمشنرز کو رسائی دے رہے ہیں ،حکومت اسسٹنٹ کمشنرز سے معلومات لے سکتے ہیں ۔
ان کاکہناتھا کہ پیپلز پارٹی کے پولیٹیکل تحفظات ہیں ،سندھ کی صوبائی حکومت کو ڈیٹا تک رسائی دیدی گئی ہے، افغانی بنگالی اور تارکین وطن کو الگ گنا جا رہا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: مفتی منیب الرحمٰن نے فدیئے اور کفارہ کا نصاب جاری کر دیا