(24 نیوز)گلستان جوہر میں مفتی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 ملزموں کو گرفتار کرلیا، جنہوں نے پیسوں کے عوض مفتی عبدالقیوم کے قتل کا اعتراف کر لیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے کہا ہے کہ گلستان جوہر میں مفتی عبدالقیوم کو قتل کیا گیا یہ مذہبی یا فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ نہیں ہے۔ایس ایس پی ایسٹ زبیر نذیر شیخ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے بتایا کہ دو ٹارگٹ کلرز مولانا عبدالقیوم کو قتل کر کے فرار ہوئے جن کو گرفتار کر لیا گیا ہے، یہ مذہبی یافرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ نہیں ہے، یہ زمین کا مسئلہ تھا، جس پر مولانا صاحب کے ساتھ تنازع چل رہا تھا، دونوں ملزمان نے مولانا عبدالقیوم کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے مزید بتایا کہ ایک شوٹر کا نام علی اکبر جبکہ دوسرے کا نام تنویر ہے، ملزم نے 2013 میں سیاسی مخالف کو بھی قتل کیا، دونوں ملزمان کرائے کے قاتل ہیں، قتل سے پہلے ڈھائی لاکھ لیے گئے اور قتل کے بعد ڈھائی لاکھ ملنے تھے، ملزمان نے 5 لاکھ میں ڈیل طے کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: وزارت داخلہ کا گلگت بلتستان کے گورنر اور وزیراعلیٰ کی سکیورٹی سے متعلق اہم فیصلہ