(ارشادقریشی) بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ آج جیل میں فیملی کی ملاقات کا دن ہے،بشری بی بی کی فیملی کی کرائی گئی جبکہ ہم تینوں بہنوں(عطمی خان ، نورین خان ، علیمہ خان)کو اڑھائی گھنٹے جیل کے اندر بٹھا کے رکھاتاہم ملاقات نہیں کرائی۔
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگومیں کہاکہ بانی نے وکلاء کو بتایا جیل انتظامیہ نے انہیں پیغام دیا یے عید کی چھٹیوں میں ملاقات نہیں ہوگی،حامد خان اور عزیر بھنڈاری کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی،ان کا کہنا تھا کہ اگر عدالت میڈیا سے گفتگو پر وکلاء کو پابند کرسکتی ہے تو فہرست کے مطابق ملاقات پر پابند کیوں نہیں کرسکتی۔
عمران خان کی بہن نےکہا کہ بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے،ہماری عدلیہ کا نظام بوسیدہ ہوچکا ہے،جعلی کیسز کو گھسیٹا جارہا ہے،ہمیں کوئی ایک دفعہ آکے بتائے وہ بانی سے کیا چاہتے ہیں،ہم اپنے بھائی کو جانتے ہیں وہ بہت مضبوط ہے،بانی نے وکلاء سے ملاقات میں بڑی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے معاملے پر بانی نے تشویش کا اظہار کیا ہے،بانی نے وکلاء کو بتایا ہے ہماری حکومت بے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کئے تھے،بانی نے کہا ہے دہشت گردی کا واحد حل بات چیت ہے،بانی پی ٹی آئی سے مرضی کے لوگوں کی ملاقاتیں کروائی جارہی ہیں،جو لوگ بانی سے ملنا چاہتے ہیں انکو نہیں ملنے دیتے۔
انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی میں مجھے بتایا گیا سوشل میڈیا پر جو کچھ ہورہا ہے اس کے ذمہ دار آپ ہیں،ہمیں جو وکیل بتاتے ہیں ہم اسی پر یقین کرتے ہیں،انصاف تو عدالتوں اور ججز نے دینا ہے،ججز کو خیال کرنا چاہیئے اسے عدلیہ بدنام ہوتی ہے۔
علیمہ خان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے ایک ہزار کے لوگ 26 نومبر کے بعد جیلوں میں ہیں،لوگ جیلوں میں ذات کیلئے نہیں پاکستان کیلئے ہیں،ایک عدالت ضمانت دیتی ہے دوسری عدالت دوسرے مقدمے میں بلاتی ہے،اپنے اسیروں کیلئے جو کچھ کرسکتے ہیں کرینگے۔
یہ بھی پڑھیں : بابر اعوان کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملنے پر جیل کے گیٹ پر پارٹی رہنماوں کا ہنگامہ