بھارتی پولیس کے’ ٹویٹر ‘کے دفاتر پر چھاپے، تلاشی لینے کےبعد نوٹس جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)بھارتی پولیس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹویٹر ‘ کے دفاتر پر چھاپے مار کر تلاشی لینی شروع کر دی ،پولیس کی خصوصی ٹیم نے’’ ٹول کٹ کیس‘‘ سے متعلق ٹویٹر پر شیئر کردہ پوسٹوں پر ’مینو پولیٹڈ میڈیا‘ لکھنے پر یہ کارروائی کی۔ اس معاملے پر خصوصی سیل نے ٹویٹر کو نوٹس بھجوایا اور جواب طلب کیاہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کورونا سے متعلق مبینہ ’ٹول کٹ کیس‘ میں بھارتی پولیس کی تفتیش تیز ہوگئی ہے۔ اس معاملے پر مائیکروبلاگنگ سائٹ ٹویٹر کو نوٹس بھیجنے کے بعد دہلی پولیس کی خصوصی ٹیم گزشتہ شام دہلی اور ہریانہ میں ٹویٹر آفس پہنچی۔ دہلی پولیس کی خصوصی ٹیم نے گڑگاؤں اور ہریانہ کے لڈو سرائے علاقے ہریانہ میں واقع ٹویٹر آفس کی تلاشی لی۔
#WATCH | Delhi Police Special Cell carry out searches at offices of Twitter India in Delhi and Gurugram. pic.twitter.com/3W0buPoEH1
— News18 (@CNNnews18) May 24, 2021
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل دہلی پولیس کے سپیشل سیل کے ذرائع سے یہ اطلاع ملی تھی کہ اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ تاہم ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تھی۔ بی جے پی کے بہت سے رہنماؤں نے کورونا ٹول کٹ کیس سے متعلق مائیکروبلاگنگ سائٹ پر پوسٹیں شیئر کیں۔ بہت ساری پوسٹوں میں کانگریس پارٹی کے خلاف ٹول کٹ کے بارے میں الزامات عائد کئے گئے تھے جن کے خلاف کانگریس نے پولیس کو شکایت بھیجی تھی، اس کے بعد ٹویٹر نے ایسی ہی پوسٹوں کے تحت ’مینوپولیٹڈ میڈیا ‘کا ٹیگ لگا دیا تھا ۔جس پر بی جے پی قائدین کے ساتھ ساتھ بھارت کی مرکزی حکومت نے بھی اعتراض اٹھایا تھا۔
بھارت کی مرکزی حکومت نے اس معاملے کے متعلق کہا تھا کہ ٹویٹر کے اس کارروائی سے اس مائیکروبلاگنگ سائٹ کے کردار اور غیر جانبداری کے بارے میں سوالات اٹھتے ہیں۔ بھارت کی مرکزی حکومت نے ’’ٹول کٹ ‘‘کو ملک میں کورونا روکنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کو لیکر حکومت کوبدنام کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب اس معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں تو ٹویٹر پوسٹوں کے تحت رکھے گئے مینپولیٹڈ میڈیا کا ٹیگ ختم کیا جانا چاہئے۔ حکومت نے ٹویٹر کو تلخی سے کہا تھا کہ ٹویٹر اس کا فیصلہ نہیں کرے گا ، لیکن تفتیشی ایجنسیوں کی رپورٹ سے پتہ چل سکے گا کہ آیا یہ مواد صحیح ہے یا غلط۔ جبکہ معاملے کی تحقیقات کی جارہی ہیں ، ٹویٹر اپنا فیصلہ نہیں دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکار انیل کپور کی لاک ڈاؤن کے درمیان کیا مصروفیات ہیں۔۔ ؟