پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری ۔عدالت سے بڑی خبر آ گئی

May 25, 2022 | 11:34:AM
 پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری ۔عدالت سے بڑی خبر آ گئی
کیپشن: اسلام آباد ہائی کورٹ(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24)اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے،سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز الاحسن کا کہنا ہے کہ معاشی لحاظ سے ملک نازک دور اور دیوالیہ ہونے کے درپے ہے۔

تفصیلات کے مطابق دوران سماعت جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد میں تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، سکول اور ٹرانسپورٹ بند ہے، معاشی لحاظ سے ملک نازک دور اور دیوالیہ ہونے کے درپے ہے،اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ عدالت معیشت سے متعلق آبزرویشن دینے سے گریز کرے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ ملک میں جو ہو رہا ہے وہ سب کو نظر آ رہا ہے، کیا ہر احتجاج پر پورا ملک بند کر دیا جائے گا؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے مزید کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق تمام امتحانات ملتوی، سڑکیں اور کاروبار بند کر دیئے گئے ہیں جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ مجھے تفصیلات کا علم نہیں، معلومات لینے کا وقت دیں،جسٹس مظاہر نقوی نے استفسار کیا کہ اٹارنی جنرل صاحب کیا آپ کو نظر نہیں آ رہا ملک میں کیا حالات ہیں؟ سپریم کورٹ کا آدھا عملہ راستے بند ہونے کی وجہ سے پہنچ نہیں سکا۔

یہ بھی پڑھیں:عمر سرفراز چیمہ کی بطور گورنر پنجاب برطرفی کا معاملہ۔ عدالت سے بڑی خبر آ گئی

اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ سکولوں کی بندش کے حوالے سے شاید آپ میڈیا رپورٹس کا حوالہ دے رہے ہیں، میڈیا کی ہر رپورٹ درست نہیں ہوتی۔

جسٹس مظاہر نقوی نے کہا کہ سکولوں کی بندش اور امتحانات ملتوی ہونے کے سرکاری نوٹیفکیشن جاری ہوئے ہیں جبکہ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ بنیادی طور پر حکومت کاروبار زندگی ہی بند کرنا چاہ رہی ہے،اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ خونی مارچ کی دھمکی دی گئی ہے، بنیادی طور پر راستوں کی بندش کے خلاف ہوں لیکن عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے اقدامات ناگزیر ہوتے ہیں، راستوں کی بندش کو سیاق و سباق کے مطابق دیکھا جائے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے حراست میں لیے گئے 70 افراد کو حلف نامہ لے کر چھوڑنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کسی کے خلاف کوئی کیس ہو تو اس عدالت کو کل بتائیں۔