پولیس کی درخواست منظور: گجرات، راولپنڈی اور لاہور کے مختلف علاقوں میں موبائل سروس بند رہے گی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) گجرات، راولپنڈی اور لاہور کے مختلف علاقوں میں موبائل فون سروس بند رہے گی۔ محکمہ داخلہ نے پولیس کی درخواست منظور کر لی۔ جہلم اور جی ٹی روڈ کے راستوں میں موبائل سروس بند رہے گی۔ پی ٹی اے نے موبائل سروس بند کرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور کے داخلہ اور خارجہ راستوں پر موبائل جام ہونگے۔
دوسری جانب لاہور کا بتی چوک میدان جنگ بن گیا۔ پولیس اور تحریک انصاف کے کارکن آمنے سامنے آگئے، پولیس نے یاسمین راشد کی قیادت میں نکلنے والے پی ٹی آئی کارکنوں پر شیلنگ کی جبکہ کارکنوں نے رکاوٹیں ہٹا دیں۔
حکومت نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو روکنے کیلئے جڑواں شہروں کے داخلی اور خارجی راستے بند کر دیئے۔ خیبرپختونخوا کا پنجاب سے رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ صوابی موٹروے انبار انٹر چینج سے ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کر دیا گیا۔ دریائے جہلم کے پلوں کی دیواریں توڑ کر کنٹینرز کھڑے کر دئیے گئے۔
ادھر پولیس نے لاہور سے اعجازچودھری اور میاں محمود الرشید کو گرفتار کرلیا گیا۔ سینیٹر ولید اقبال روپوش ہوگئے۔ میاں اسلم اقبال، جمشید چیمہ، ندیم عباس بارا، یاسر گیلانی کی بھی گرفتاری کا امکان ہے جبکہ پی ٹی آئی کے سیکڑوں کارکن گرفتار کئے جا چکے ہیں۔ جنہیں 16 ایم پی او کے تحت جیل بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کے لئے اسلام آباد ، پنجاب اور سندھ میں دفعہ 144 نافذ کر دی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دو ماہ کیلئے دفعہ 144 کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ دفعہ 144 کا دائرہ کار ریڈ زون کے ایک کلو میٹر تک بڑھا دیا گیا۔ دفعہ 144 کا دائرہ کار مختلف شاہرات تک بڑھایا گیا، سرینہ چوک ، ڈھوکری چوک پر بھی دفعہ 144 نافذ ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:لاہور کا بتی چوک میدان جنگ بن گیا
پنجاب حکومت نے بھی پاکستان تحریک انصاف کا لانگ مارچ روکنے کیلئے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کی ہے۔ لیگی رہنما عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جس خونی مارچ کا عندیہ دیا تھا اس کا پہلا شاخسانہ کل لاہور میں دیکھا، ہمیں اطلاعات تھیں یہ اسلحہ لے کر اسلام آباد کارخ کر رہے ہیں، پی ٹی آئی نے ہدایات جاری کیں کہ اسلحے سے لیس ہو کر مارچ میں شامل ہوں۔
واضح رہے گزشتہ روز تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے حقیقی مارچ کیلئے نکلنے سے قبل حکومت کو آخری پیغام دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے راستوں پر لگائی گئی رکاوٹیں ہٹانے کی ذمہ داری ہماری اٹیک فورس کی ہوگی، اگر اس عوامی سمندر کو روکنے کی کوشش کی تو یہ سب کو بہا لیجائے گا، الیکشن اعلان ہونے تک ،اس امپورٹڈ حکومت جانے تک تحریک جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ 26 سال میں جتنے بھی احتجاج کئے آئین اور قانون کے اندر کئے، کبھی پولیس اور اپنی عوام کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچایا، پنجاب اور سندھ میں کریک ڈاؤن کیا جا رہا ہے، عدلیہ، پولیس، بیوروکریسی اور ہمارے نیوٹرلز کا امتحان ہے، پنجاب اور سندھ میں پی ٹی آئی کارکنوں پر کریک ڈاؤن کیا گیا، عوام کا سمندر روکنے والا بہہ جائے گا، ہمارے یوتھ کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہے۔