ملیکہ بخاری کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل میں 16 روز گزارنے کے بعد پاکستان کی عوام سے مخاطب ہوں، 9 مئی کے غیر آئینی اقدامات اور فوجی تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتی ہوں، تحریک انصاف کی پارٹی پوزیشن سے استعفیٰ دیتی ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اب اپنی فیملی اور پروفیشن کو وقت دوں گی، تحریک انصاف سے استعفی دیتی ہوں اور لاتعلقی کا اعلان کرتی ہوں، مجھے نہیں معلوم 9 مئی کے حملوں میں کون کون شامل ہے، جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان تمام کو قانون کے مطابق سزا ملنی چاہئیے، مجھ پر پارٹی چھوڑنے کے لیے دباؤ نہیں ہے، جیل مشکلات کا سامنا کرنا مشکل ہوتا ہے، جیل میں کسی نے تنگ نہیں کیا، جیل میں سی کلاس دی گئی تھی۔
خیال رہے کچھ دیر قبل ملیکہ بخاری کو اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ جیل حکام کے مطابق ملیکہ بخاری کی نظربندی کے احکامات ڈی سی راولپنڈی نے واپس لیے تھے، ڈی سی راولپنڈی کی جانب سے احکامات واپس لینے پر ملیکہ بخاری کو رہا کیا گیا۔