جمشید اور مسرت چیمہ کا سیاست اور پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
رہنما پاکستان تحریک انصاف مسرت چیمہ اور جمشید چیمہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نےپارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ پریس کانفرنس کے دوران جمشید چیمہ نے کہا کہ کسی کو یہ سوال کرنے کی ضرورت نہیں کہ ہم پر کوئی دباو تو نہیں، 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کی بھرپور مذمت کرتا ہوں، میں 6 بجے احتجاج سے نکل گیا تھا جب دیکھا کہ احتجاج پرتشدد ہو رہا ہے، جن لوگوں نے جلاؤ گھیراؤ کیا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: چکوال سے تحریک انصاف کی بڑی وکٹ گر گئی ، اہم رہنما پیپلزپارٹی میں شامل
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے اوپر کوئی پریشر نہیں ہے، ہم کوئی کام دباو میں نہیں کرتے، 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، ہم ان واقعات کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوگئے، میں جناح ہاوس کے سامنے ساڑھے پانچ بجے پہنچا، موجود ہونا یا پروٹیسٹ پلان میں تھا لیکن اندر داخلہ ہونا شامل نہیں تھا، میں چھ بجے وہاں سے نکل گیا تھا، یہ سب قابل برداشت نہیں تھا، جو ذمہ دار ہیں قانون کے مطابق ان کو سزا ملنی چاہیے، افسوسناک بات یہ ہے کہ حکومت کی تبدیلی کے بعد جو بیانیہ بنا اس میں ہمارا بھی قصور ہے، اس بیانیہ کی وجہ سے 9 مئی کی صورتحال بنی، پاکستان کی تاریخ میں یہ قابل برداشت نہیں، اس سے پارٹی کو بھی نقصان ہوا اور پاکستان کو بھی، جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ممتاز احمد مہاروی اور آصف منظور موہل کا پی ٹی آئی سے لاتعلقی کا اعلان
انہوں نے 9 مئی کے واقع کی وضاحت کرے ہوئے کہا کہ ہم ہجوم کی ذہنیت کو پڑھ نہیں سکے، ہم ذمہ دار شہری اور سیاسی ورکر کا کردار پورا نہیں کرسکے، احتجاجیوں کا عمارتوں کے اندر جانا بدقسمتی ہے، بڑی ناکامی ہوئی ہے، شہدا کی تصاویر کو دیکھتے ہیں تو دکھ ہوتا ہے، یہ پاکستان کی ہسٹری میں پہلی بار ہوا اللہ نہ کرے دوبارہ ایسے ہو، ذمہدارانہ سیاست اور قیادت کی ضرورت ہے، اس ساری صورتحال کو سامنے رکھتے ہوئے ہم سیاست سے الگ ہورہے ہیں، ہم پی ٹی آئی سے وابستگی کو چھوڑ رہے ہیں۔
مسرت جمشید چیمہ نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم سیاست میں ملک کی خدمت کے لئے آئے تھے، خواہش ہے 9 مئی کا دن ہماری زندگیوں سے ڈیلیٹ ہوسکے، ہمارے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ یہ سب ہو سکتا ہے، میرا بڑا بیٹا کینسر سروائیور ہے، اسے ہمیشہ مدد کی ضرورت ہے، سیاست اور پی ٹی آئی کو خیرباد کہتی ہوں، اپنی فیملی، بچوں اور میاں کی زندگی سب سے اہم ہے، پی ٹی آئی اور سیاست دونوں کو چھوڑ رہی ہوں، ہم نے کبھی فوج کے بارے میں غلط بات نہیں کی، اللہ تعالی پاکستان کا حامی و ناصر ہو، جنرل باجوہ کے لئے میں نے جو بات کی وہ فوج سے متعلق نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو جھٹکے پے جھٹکا، ایک اور اہم رہنما ساتھ چھوڑ گئے
ان کا مزید کہنا تھا کہ خان صاحب سے گیارہ بار بات ہوئی لینڈ فون پر ہوئی، خان صاحب کو یقین دلا رہی تھی کہ ان کی گرفتاری کے بعد کی صورتحال کے ہم کورٹ میں موجود ہیں، خان صاحب اپنی فیملی کے لئے بہت پریشان تھے۔ قبل ازیں ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے نظربندی کے احکامات واپس لے لئے تھے جس پر جمشید چیمہ اور مسرت چیمہ کو اڈیالہ جیل سے رہا کردیاگیا تھا۔ جمشیدچیمہ اور مسرت چیمہ کو 2 دن قبل رہائی کے بعد دوبارہ نظربندکیاگیاتھا۔ علاوہ ازیں ملیکہ بخاری کو اڈیالہ جیل سے رہائی ملی تھی، اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔