سعودی عرب کا عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک )سعودی عرب نے رفح میں اسرائیلی آپریشن روکنے کے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہاہے کہ فیصلہ فلسطینوں کے اخلاقی اور قانونی حق کی جانب مثبت قدم ہے تاہم سعودی عرب اس کے ساتھ ہی فلسطینیوں کا احاطہ کرنے والی تمام بین الاقوامی قراردادوں کی اہمیت پر بھی زور دیتا ہے۔سعودی عرب نے عالمی برادری سے اپنے اس مطالبے کی تجدید بھی کی کہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف ہر قسم کی جارحیت کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داریاں ادا کرے۔
ادھر عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ کرنے والے ملک جنوبی افریقہ نے بھی عدالت کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جبکہ حماس اور فلسطینی اتھارٹی نے بھی فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے فیصلے پر عملدرآمد کرانے پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب برطانیہ اور امریکا آئی سی جے کے فیصلے سے پہلے ہی اسرائیل کی حمایت کا اعلان کرچکے ہیں,اسرائیلی حکومت کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے عدالتی فیصلے پر کہا ہے کہ دنیا کی کوئی طاقت ہمیں عوامی طور پر خودکشی کرنے پر مجبور نہیں کر سکتی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی وزیر اعظم اگر ملک میں داخل ہوئے تو گرفتار کر لیں گے ،جرمنی
یاد رہے کہ گزشتہ روز 24 مئی کو اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نے اسرائیل کو غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے رفح میں اپنا فوجی حملہ روکنے کا حکم دیا، اس فیصلے کے باعث 7 ماہ سے زائد عرصے کے بعد جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے عالمی دباؤ میں اضافہ ہوگا۔
نیدر لینڈز کے دارالحکومت دی ہیگ میں قائم عالمی عدالت نے کہا کہ اسرائیل کو فوری طور پر اپنا فوجی حملہ اور رفح گورنری میں کسی بھی دوسرے ایسے اقدام کو روک دینا چاہیے جو غزہ کی فلسطینی آبادی پر زندگی کے کٹھن حالات مسلط کرے یا کسی گروہ کے تباہی کا باعث بن سکے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی بربریت کے نتیجے میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 35ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔