(24نیوز) بین الاقوامی شہرت یافتہ خطیب اور ماہر تعلیم مولانا ڈاکٹر سید کلب صادق لکھنئو میں انتقال کرگئے، علامہ کلب صادق معروف عالم دین علامہ حسن ظفر نقوی کے ماموں بھی تھے۔
تفصیلات کے مطابق آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر اور مشہور شیعہ عالم دین مولانا کلب صادق طویل عرصے سے اترپردیش کی راجدھانی لکھنئو کے ایرا میڈیکل کالج میں زیرعلاج تھے۔حکیم امت کے خطاب سے یاد کئے جانے والے مولانا کلب صادق کے انتقال کی خبر سے تعلیمی، سماجی، سیاسی اور مذہبی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر ایک افواہ وائرل ہوگئی تھی کہ مولانا کلب صادق کا طویل علالت کے بعد انتقال ہوگیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ان کی صحت میں مسلسل گراوٹ آرہی تھی اور جسمانی طور پر بے حد کمزوری ہوگئی تھی۔ ہسپتال کے ذریعہ جاری میڈیکل بلیٹن کے مطابق منگل کو ان کی حالت اور بھی بگڑ گئی تھی اور دیر رات ان کا انتقال ہوگیا۔
واضح رہے کہ 83سالہ ڈاکٹر کلب صادق نے ایک میڈیکل کالج کی بنیاد بھی رکھی، انہوں نے یونیٹی سکولز اور یونیٹی کالجز کے نام سے پڑوسی ملک کے متعدد شہروں میں تعلیمی اداروں کو قائم کیا۔مولانا کلب صادق اپنی ہر تقریر میں مسلمانوں پر خاص زور دیتے تھے کہ وہ بھوک برداشت کریں مگر اپنے بچوں کو تعلیم دلوائیں کیونکہ تعلیم ہی وہ ذریعہ ہے جو قوم کو تاریکی سے نکال کر روشنی میں کھڑا کر سکتی ہے۔
مولانا مرحوم کے فرزند کلب سبطین نوری نے منگل کو رات تقریباً 10 بجے ایک آڈیو پیغام جاری کر کے مولانا کلب صادق کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ قوم یتیم ہو گئی۔انہوں نے کہا کہ قوم کا سرپرست اس دنیا سے چلا گیا۔ مسلمانوں سے ہمیشہ اپنے بچوں کو تعلیم دلانے پر زور دینے والے مولانا کلب صادق ایک فرشتہ کی طرح اس دنیا میں آئے تھے، جو اب اپنے مالک حقیقی کی بارگاہ میں لوٹ گئے ہیں۔