(24نیوز)ماہانہ ڈیڑھ ارب سے زائد لوگ واٹس ایپ کو نہایت باسہولت ہونے کی وجہ سے اپنے پیاروں سے رابطے کے لئے استعمال کرتے ہیں، لیکن اب واٹس ایپ کو بڑے حریف کا سامنا ہے، گوگل نے اینڈرائیڈ فونز میں ٹیکسٹ میسجز کو تقریباً واٹس ایپ جتنا ہی بہتر بنا دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2016 سے جس رچ کمیونیکیشن سروس (آر سی ایس) پر کام کر رہے تھے، وہ اب اینڈرائیڈ میسجز کے ذریعے ہر ایک کو دستیاب ہے۔ گوگل کے اس قدم کے بعد یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایس ایم ایس کا عہد اب ختم ہوگیا ہے، تاہم ابھی یہ کہنا مشکل ہے کہ اِنڈ ٹو اِنڈ انکرپٹ میسجز کا فیچر کب تک تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔ ایس ایم ایس یا شارٹ میسج سروس کو 25 سال سے زائد کا عرصہ ہو چکا ہے، اس کی جگہ اب گوگل میسجز کا آپشن لے گا، جس میں متعدد اہم فیچرز ہوں گے، جیسا کہ وائی فائی پر چیٹ، ہائی ریزولوشن تصاویر اور ویڈیوز بھیجنا، ٹائپنگ انڈیکیٹرز گروپ چیٹ جیسے فیچرز۔واٹس ایپ: نئے زبردست فیچرز کا اضافہ ہو گیا۔
گوگل نے دنیا بھر کے اینڈرائیڈ صارفین کو ایس ایم ایس کے اس متبادل تک رسائی فراہم کرنا شروع کر دی ہے، اہم بات یہ ہے کہ یہ سروسز موبائل کمپنیوں کی بجائے گوگل کی جانب سے براہ راست آر سی ایس چیٹ سروسز اینڈرائیڈ میسجز ایپ کے ذریعے فراہم کی جائیں گی، جس کے لیے اپلیکیشن کو انسٹال کرنا ہوگا۔
آر سی ایس کو گوگل نے گزشتہ سال برطانیہ، فرانس اور امریکا میں متعارف کرایا تھا، گوگل کی جانب سے اب اس میں اِنڈ ٹو اِنڈ انکرپشن کے اضافے کےلئےکام ہو رہا ہے، فی الوقت یہ سہولت بیٹا ورژن استعمال کرنے والے صارفین کو دستیاب ہوگی، بتدریج یہ بائی ڈیفالٹ ون آن ون چیٹ کا حصہ بن جائے گی، جس کے بعد موبائل کیرئیرز یا گوگل کوئی بھی میسجز کا مواد پڑھنے کے قابل نہیں رہے گا۔
گوگل کی پراڈکٹ منیجمنٹ ڈائریکٹر سانز آہاری نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اِنڈ ٹو اِنڈ انکرپشن کے حوالے سے کمپنی کو فی الوقت تیکنیکی پیچیدگیوں کا سامنا ہے، کیوں کہ شراکت داروں کے قانونی اور پالیسی معاملات کو بھی دیکھا جا رہا ہے، ورنہ ایس ایم ایس پروٹوکول میں صارفین کو جدید فیچرز کی عدم دسیتاب کی وجہ سے یہ اپ ڈیٹ بہت عرصے پہلے آ جانی چاہیے تھی۔
خیال رہے کہ دنیا کا پہلا ایس ایم ایس 3 دسمبر 1992 کو بھیجا گیا تھا جس میں ’میری کرسمس‘ ٹائپ کیا گیا تھا۔