مہنگی ایل این جی خرید کر سستی نہیں بیچ سکتے!
Stay tuned with 24 News HD Android App
ایل این جی 1150 روپے میں خرید کر 150 روپے میں فی یونٹ نہیں بیچ سکتے۔ کنفرم آرڈر نہ ہوں تو ایل این جی لاکر کیا کریں ۔
تفصیلات کے مطا بق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن ندیم بابر کا کہنا ہے کہ مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے کنفرم آرڈر نہ ہوں تو ایل این جی لاکر کیا کریں ؟
ندیم بابر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ پچھلی حکومت میں ایل این جی کو پیٹرولیم پروڈکٹ ڈکلیئر کیا گیا تھا اور ایل این جی کے لانگ ٹرم معاہدے کیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ایل این جی کے کنفرم آرڈر نہ ہوں تو ایل این جی لاکر کیا کریں ۔ ایسے ایل این جی تو نہیں لاسکتے جب کوئی خریدارنہ ہو اور ہم 1150 روپے میں خرید کرایل این جی 150 روپے میں فی یونٹ نہیں بیچ سکتے۔
معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویڑن کا مزید کہنا تھا کہ ایل این جی کی قیمت میں گرمیوں میں کمی اور سردیوں میں اضافہ ہوتا ہے، بیچنے والے احمق نہیں، کیا انہیں نہیں معلوم کہ سردیوں میں قیمت بڑھ جاتی ہے، موجودہ حکومت نے اب تک ایل این جی کے اسپاٹ ٹینڈر کے ذریعے 35 کارگو منگوائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے قطر کے ساتھ ایل این جی کا سودا 13.37 فیصد خام تیل کے برابرکیا لیکن ہماری اسپاٹ پرخریدی ایل این جی کی اوسط قیمت خام تیل کی قیمت کے 10.4 فیصد کے برابر بنتی ہے۔ ایل این جی کے ٹرمینل سارا سال پوری صلاحیت پر نہیں چلتے، ہم اس طرز پر مزید ٹرمینل نہیں لگائیں گے جس طرح سابق حکومت نے لگائے۔