عالمی درجہ بندی میں اول دہشتگرد گروپ کی رپورٹ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گرد گروہوں میں طالبان سرفہرست ہیں جب کہ داعش کی طاقت میں مسلسل کمی آرہی ہے تاہم اس سے منسلک گروہ زیریں صحارا کے افریقی ممالک میں سرگرم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گرد گروہوں میں طالبان سرفہرست ہیں۔جب کہ داعش کی طاقت میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ معروف تھنک ٹینک 'انسٹی ٹیوٹ برائے اکنامکس اینڈ پیس' (آئی ای پی) نے دہشت گردی سے متعلق عالمی درجہ بندی(گلوبل ٹیررازم انڈیکس) پر اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ تنازعات ہی اس وقت دنیا بھر میں دہشت گردی کا اصل محرک ہیں جب کہ عالمی سطح پر دہشت گردی کے واقعات میں کمی کے باوجود مغربی ممالک میں دائیں بازو کی دہشت گردی میں اضافہ ہورہا ہے۔
تھنک ٹینک کی سالانہ رپورٹ میں خبردارکیاگیا ہے کہ شمالی امریکا، مغربی یورپ اور اوشنیائی ممالک (براعظم آسٹریلیا) میں 2019 میں دائیں بازو کی دہشت گردی کی وجہ سے 89 ہلاکتیں ہوئی ہیں جوکہ 5 سالوں میں 250 فیصد زیادہ ہے اور یہ گذشتہ 50 سالوں کے دوران بھی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تنازعات ہی دہشت گردی کی اصل وجہ ہیں اور 2019 میں دہشت گردی سے ہونے والی 96 فیصد ہلاکتیں تنازعات کا شکار ممالک میں ہوئی ہیں۔دہشت گردی کے واقعات میں مجموعی طور پر کمی ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود برکینا فاسو ، سری لنکا ، موزمبیق ، مالی اور نائجر میں صورت حال خراب ہے جب کہ بہت سے ملکوں میں یہ ایک سنگین خطرہ ہے۔اس کے علاوہ جنوبی ایشیا وہ خطہ ہے جو کہ مسلسل دوسرے سال سب سے زیادہ دہشت گردی سے متاثر ہوا ہے۔
تھنک ٹینک کے چیئرمین اسٹیو کلیلیاکاکہنا ہے کہ نئی دہائی میں داخلے کے ساتھ ہمیں دہشت گردی کے نئے خطرات بھی نظر آرہے ہیں جس کی مثال مغربی ممالک میں دائیں بازو کی انتہاپسندی اور صحارا کے خطے میں ہونے والی بدامنی ہے۔