طالبہ کی مبینہ خودکشی ۔۔کالج انتظامیہ بوکھلاہٹ کا شکار، مقدمہ درج نہ ہو سکا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاڑکانہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے میڈیکل کی طالبہ نوشین کاظمی کی پھندا لگی لاش برآمد ہونے کے معاملے کے بعد واقع کا مقدمہ ابھی تک دائر نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے ملنے والی طالبہ کی لاش کاپوسٹ مارٹم ہونے کے بعد چانڈکا انتظامیہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری نہ کرسکی۔
یاد رہے چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فورتھ ایئر کی طالبہ نوشین کاظمی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ کالج انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے ہاسٹل کو سیل کردیا اور میڈیا نمائندگان کو کوریج سے روک دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:حافظ آباد،سگی بیٹی سے زیادتی کرنے والے باپ کو عدالت نے کون سی سزا دے دی،جانیے
علاوہ ازیں چانڈکا میڈیکل کالج نے طالب علموں کےآنے جانے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
بس قبرون تيار هجن لاشن جي کوٽ ناهي اسان وٽ. pic.twitter.com/RBUylxS9GF
— Mr Sindhi (@MrSindhi13) November 24, 2021
دوسری جانب سوشل میٖڈیا صارفین نوشین کاظمی کی مبینہ خودکشی پر انصاف کی فراہمی نہ ہونے پر شدید رنج و غصہ پایا جارہا ہے۔ اس واقعے کی تمام تر ذمہ دار وہاں کی انتظامیہ ہے، نمرتا کماری کے کیس میں بھی آسانی بھاگ نکلی، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔
واضح رہے کہ دو سال قبل بھی ڈینٹل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کماری کی لاش بھی برآمد ہوئی تھی۔
ڈاکٹر نمرتا کماری فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں ریپ کر کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:موت کے بعد زندگی کیسی ہے۔۔تحقیقی مقالہ پر لاکھوں ڈالر انعام
This cruelty,barbarism & misogyny will continue until the murderer is punished and the victim will get justice.I don't sure that She will get justice,because as long as the courts,@HRCP87 & law punishes the killer,there would 've been 10 more such murders.#JusticeForNosheenKazmi pic.twitter.com/SQp3SvyBPo
— Akhtar Ali (@imAkhtarAS) November 24, 2021