(24 نیوز) لاڑکانہ میں چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے میڈیکل کی طالبہ نوشین کاظمی کی پھندا لگی لاش برآمد ہونے کے معاملے کے بعد واقع کا مقدمہ ابھی تک دائر نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے ملنے والی طالبہ کی لاش کاپوسٹ مارٹم ہونے کے بعد چانڈکا انتظامیہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی جاری نہ کرسکی۔
یاد رہے چانڈکا میڈیکل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فورتھ ایئر کی طالبہ نوشین کاظمی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ کالج انتظامیہ نے ایکشن لیتے ہوئے ہاسٹل کو سیل کردیا اور میڈیا نمائندگان کو کوریج سے روک دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:حافظ آباد،سگی بیٹی سے زیادتی کرنے والے باپ کو عدالت نے کون سی سزا دے دی،جانیے
علاوہ ازیں چانڈکا میڈیکل کالج نے طالب علموں کےآنے جانے پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
دوسری جانب سوشل میٖڈیا صارفین نوشین کاظمی کی مبینہ خودکشی پر انصاف کی فراہمی نہ ہونے پر شدید رنج و غصہ پایا جارہا ہے۔ اس واقعے کی تمام تر ذمہ دار وہاں کی انتظامیہ ہے، نمرتا کماری کے کیس میں بھی آسانی بھاگ نکلی، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیئے۔
واضح رہے کہ دو سال قبل بھی ڈینٹل کالج کے گرلز ہاسٹل سے فائنل ایئر کی طالبہ نمرتا کماری کی لاش بھی برآمد ہوئی تھی۔
ڈاکٹر نمرتا کماری فائنل پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق انہیں ریپ کر کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:موت کے بعد زندگی کیسی ہے۔۔تحقیقی مقالہ پر لاکھوں ڈالر انعام