لاہورہائیکورٹ: رانگ پارکنگ پر گاڑیوں کو 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا عندیہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک سے متعلق کیس میں رانگ پارکنگ کھڑی گاڑیوں کو 5 ہزار روپے جرمانہ کرنے کا حکم دینے کا عندیہ دے دیا۔ جسٹس شاید کریم نے ریمارکس دیئے کہ رانگ پارکنگ کھڑی ہونے والی گاڑی کو فوری جرمانہ یونا چائیے، آلودگی کی بڑی وجہ شہر میں ٹریفک کی گھبیر صورت حال ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن حناء حفیظ اللہ نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے سلسلے میں وزیر زراعت سے ملاقات ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ سابقہ ہفتے سموگ کے حوالے سے بہتری آئی ہے، شام کے اوقات میں ٹریفک کا دباؤ زیادہ ہوتا ہے، جیل روڈ، مال روڈ ، کینال روڈ سمیت دیگر علاقے شامل ہیں، ٹریفک جام ہو تو آلودگی کی شرح میں اضافہ ہوجاتا ہے، جیل روڈ کے بائیں طرف سروس روڈ پر رانگ پارکنگ کی وجہ سے ٹریفک جام رہتی ہے۔
ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ پہلے یہاں لفٹر نظر آتے تھے، اب عدالت کے جرمانے کے حکم کے بعد لفٹر نظر نہیں آرہے، استدعا ہے کہ عدالت لفٹر چارجز کا حکم دے دے۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ چارجز اور معاملہ ہے، کیوں نہ رانگ پارکنگ والوں کو 5 ہزار روہیہ جرمانہ کرنے کا حکم دے دیں، شہر میں نو پارکنگ کے بورڈ لگنے چاہیے اس کے لئے ٹیپا کو حکم دے دیتے ہیں، اب حکومت کے اشتہارات آرہے ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے دھواں دینے والے بھٹوں کی بندش کے لئے سزائیں بڑھانے کے لئے محکمہ ماحولیات کو رولز میں ترمیم کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ساری عمر یہاں نہیں رہنا، اہنے بچوں اور ملک کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔
عدالت نے سکولز، کالجز پنجاب یونیورسٹی، دیگر سرکاری اداروں کی دھواں دینے والی بسوں کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ سمیت دیگر سڑکوں پر رانگ پارکگ کھڑی گاڑیوں کے خلاف بھی کارروائی کی ہدایت کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ، جیل روڈ، فیروز پور روڈ پررانگ پارکنگ کھڑی گاڑیوں کو کلمپ لگانے کے طریقہ کار بنابے، ٹیپا کو مال روڈ، جیل روڈ سمیت دیگر علاقوں میں نو پارکننگ کے بورڈز لگانے اور نو پارکنگ کی جگہ کھڑی والی گاڑیوں کو دوہزار جرمانہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ٹریفک وارڈنز کو صبح، دوہہر اور شام کے اوقات میں ٹریفک پیٹرولنگ کو یقینی بنانے کی یدایت کرتے ہوئے پی ایچ اے کو شہر میں اربن فاریسٹ لگانے کا بھی حکم دے دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ اگر پی ایچ اے کو انٹی کرپشن کا خوف ہے تو عدالت سے منظوری لے لے۔