عمران خان کے ہیلی کاپٹر لینڈنگ کا معاملہ، اسلام آباد انتظامیہ نے پی ٹی آئی درخواست مسترد کر دی

Nov 25, 2022 | 14:38:PM

(24 نیوز) اسلام آباد انتظامیہ نے عمران خان کے ہیلی کاپٹر لینڈنگ کے معاملے پر وائس چئیرمین تحریک انصاف کی درخواست بھی مسترد کر دی۔ شاہ محمود قریشی نے علی نواز اعوان کے بیان حلفی پر درخواست جمع کروائی تھی۔

 ڈپٹی کمشنر عرفان نواز میمن کا کہنا تھا کہ باقاعدہ بیان حلفی موصول نہ ہونے پر لینڈنگ کی اجازت نہیں دے سکتے، چئیرمین تحریک انصاف کی جانب سے بیان حلفی جمع کروانے کے بعد اجازت کا فیصلہ ہوگا۔

 خیال رہے تحریک انصاف تاحال اسلام آباد انتظامیہ کو عمران خان کا دستخط شدہ معاہدہ پیش نہ کرسکی۔ تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے انتظامیہ کو معاہدے پر عمران خان کے دستخط شدہ بیان خلفی کی یقین دہانی کرائی تھی۔

 انتظامیہ نے سیاسی رہنماوں کی یقین دہانی کے بعد مشروط طور پر اجازت دی مگر انتظامیہ کی مشروط اجازت کے بعد تحریک انصاف کا شرائط پر عمل درآمد کا فقدان رہا۔ انتظامیہ نے 36 شرائط پر تحریک انصاف کو معاہدے پر عمل سے مشروط اجازت دی تھی۔ تحریک انصاف چیئرمین کی جانب سےعمل درآمد نہ کرنے پر انتظامیہ نے این او سی منسوخی پر غور شروع کر دیا۔

ادھر پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جلسہ گاہ کے پاس موجود ہیں، یہاں پر خیمہ بستی لگا دی گئی ہے، کل جتنے لوگ پنڈی کی طرف آ رہے ہیں پہلے کبھی نہیں آئے ہوں گے، قوم سمجھتی ہے کہ یہ ایک اہم موڑ ہے جہاں پر ہم موجود ہیں، جس طرح جدوجہد کی ہے قوم نے ساتھ دیا ہے، گھریلو خواتین کو دھمکایا جا رہا ہے کہ آپ سوشل میڈیا پر یہ پوسٹ نہ لگائیں۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ آج تیاریاں مکمل کر لی جائیں گی، جی ایچ کیو نے لکھ کر دے دیا کہ پریڈ گراؤنڈ میں عمران خان جلسہ کریں، اسلام آباد انتظامیہ کہتی ہے کہ ہم پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں کرنے دیں گے، ڈی سی اسلام آباد وہ افسر ہے جو کہہ رہا کہ ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں ہونے دیں گے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کی زندگی کو مزید خطرہ پڑے اس لئے وہ محفوظ جگہ پر لینڈنگ نہیں دے رہے، ڈی سی کو احکامات کہیں اور سے آ رہے ہیں، دستخط یہ کرتے ہیں، ڈی سی قوم کو بتائیں وہ کیا چاہتے ہیں، عمران خان کا ہیلی کاپٹر پریڈ گراؤنڈ میں لینڈ کرے گا، کل شام کے بعد کا کیا لاعمل ہوگا وہ عمران خان بتائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ میچ کے دوران گراؤنڈ میں تیس ہزار لوگ ہو سکتے ہیں تو باہر کیوں نہیں، اگر عمران خان کو کچھ ہوتا ہے تو ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی، عمران خان کو جو گولی ہڈی میں لگی اس کو ریکور ہونے میں وقت ہے۔

مزیدخبریں