وفاقی حکومت کی عمران خان کو مذاکرات کی دعوت

پی ٹی آئی اپنا جلسہ ملتوی کرے، اگر پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کے دوران راستے بند کیے تو حکومت اپنا کام کرے گی ، رانا ثناءاللہ نے تحریک انصاف کو پیغام دے دیا

Nov 25, 2022 | 15:42:PM
پی ٹی آئی ,24 نیوز, رانا ثناءاللہ ,وزیر داخلہ,عارف علوی,عمران خان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)پی ٹی آئی چیئرمین کی جان کو خطرہ ہے،جلسہ ملتوی کیا جائے۔پی ٹی آئی نے راستے بند کیے تو حکومت کیا کرے گی؟ رانا ثناءاللہ نے تحریک انصاف کو پیغام دے دیا۔ اگر پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کے دوران راستے بند کیے تو حکومت اپنا کام کرے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایجنسیوں کی رپورٹس ہیں کہ عمران خان کے جلسہ میں دہشتگردی ہوسکتی ہے،جلسہ ملتوی کردیا جائے۔عمران خان آصف زرداری ،مولانا فضل الرحمان سے ملیں ،واپس پارلیمنٹ میں آئیں ،اگر نواز شریف اور شہباز شریف سے ملنا چاہتے ہیں تو مدد کرسکتا ہوں ۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی رپورٹ ہے کہ پی ٹی آئی کے جلسے میں دہشت گردی ہو سکتی ہے، عمران خان کو مشورہ ہے کہ کل کا جلسہ ملتوی کر دیں، جلسہ گاہ کی سکیورٹی کے لیے ایڈوائزی بھی جاری کی ہے۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مشکلات کا حل، کامیابی اور ترقی کا راز آئین و قانون کی حکمرانی میں ہے، پاک فوج کی طرف سے اپنے آئینی کردار میں رہنے کا اعلان ملک و قوم کے بہترین مفاد میں ہے۔ایک سیاسی رہنما نے اس کو چیلنج کیا، جھوٹی آزادی کے نام پر ایک جھوٹی جدوجہد شروع کی، مسلح افواج کو مختلف انداز سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا لیکن عمران خان صاحب کو پنڈی سے الیکشن کی تاریخ نہیں ملے گی۔

 رہنما ن لیگ کا کہنا تھا عمران خان قبل ازوقت انتخابات چاہتے ہیں تو سیاستدانوں سے ڈائیلاگ کریں، اسٹیبلشمنٹ آپ کو الیکشن کی تاریخ نہیں لے کر دے گی، آپ نے پچھلے چند ماہ جو کچھ کہا کوئی آپ کی بلیک میلنگ میں نہیں آیا، اگر عمران خان الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے نواز شریف و شہبازشریف سے ملناچاہیں تو  وہ انکار نہیں کریں گے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈیڈ لاک بات چیت سے ختم ہوتے ہیں، عمران خان، آپ سیاستدان بنیں اور پی ڈی ایم کی قیادت کے ساتھ بیٹھیں، عمران خان آپ سیاسی مخالف ہیں مگر دشمن نہیں لیکن عمران خان کہتے ہیں کہ سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھنے کی بجائےمرنے کو ترجیح دوں گا تو یہ رویہ درست نہیں ہے، سیاستدان جب گفتگوکرتے ہیں تو ڈیڈلاک ٹوٹتے ہیں۔

یاد رہے کہ عمران خان نے 26 نومبر کو راولپنڈی میں جلسے کا اعلان کر رکھا ہے اور اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں۔

اس سے قبل ایک بیان میں رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ لاہور سے وزیر آباد تک لوگوں نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو مسترد کیا، ہماری اطلاعات ہیں کہ پی ٹی آئی دھرنا دینا چاہتی ہے، پی ٹی آئی ضرور دھرنا دے لیکن لوگوں کو تکلیف نہ پہنچائے,یہ ڈیڑھ دو ہزار لوگوں کا سمندر لے کر آئیں گے، امید ہے کہ پی ٹی آئی راستے بند نہیں کرےگی، اگر پی ٹی آئی نے لانگ مارچ کے دوران راستے بند کیے تو حکومت اپنا کام کرے گی۔

ضرور پڑھیں :سابق پی ٹی آئی رہنما سینیٹر فیصل واوڈا نااہل قرار

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عارف علوی نے دوبارہ ثابت کیا کہ وہ پاکستان کے سب سے بڑے عہدے کے لائق نہیں ہیں، وزیراعظم اپنی جماعت کے ساتھ مشاورت کر سکتا ہے جبکہ صدر مملکت نے رسمی طور پر سمری پر دستخط کرنے تھے۔صدر مملکت نے آئینی ذمے داری کو سیاسی رخ دیا، آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر صدر عارف علوی اور عمران خان نے نقاب ہو گئے ہیں۔