(ویب ڈیسک)سابق وزیراعظم و تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ انصاف کا نظام انسان کو آزاد کرتا ہے، قوم اپنے فیصلے خود کرے کوئی ہمیں باہر سے ڈیکٹیشن نہ دے، سب کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان فیصلہ کن موڑ پر آچکا ہے،کبھی نہیں سوچا میری مرضی کا آرمی چیف ہو بلکہ ہمیشہ سوچا کہ میرٹ پر فیصلہ ہو۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھاکہ میں قوم کیلئے راولپنڈی جارہا ہوں اور قوم میرے لئے آئے گی، پاکستان کو آزاد، خوددار اور دنیا میں مثال والی قوم بننا چاہیے، گورے کے سامنے سیاستدان ایسے کھڑے ہوتے دیکھ کر شرم آتی ہے، ہم امریکا کی جنگ بھی لڑ رہے تھے اور گالیاں بھی ان کی کھا رہے تھے،انصاف کا نظام اور عدالتیں انسان کو حقوق دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ادارے اپنی عزت خود بناتے ہیں ان کے فیصلوں سے عزت بنتی ہے،میڈیا اور سوشل میڈیا کی وجہ سے لوگوں میں شعور آچکا ہے، بار بار کہتا ہوں کہ ملک بھی میرا ہے فوج بھی میری ہے، کچھ لوگ ہیں جو چاہتے ہیں ہماری فوج سے لڑائی ہو، ادارے میں اچھے برے لوگ ہوتے ہیں، یہ کیا بات ہوئی ادارے کے خلاف ہیں، نہ اپنا جج لگانے کی کوشش کی ہے نہ آئی جی، نہ نیب اور نہ ایف آئی اے کا ہیڈ۔ ان کی سب سے زیادہ کوشش ہوتی ہے کہ ان کا جج اور آئی جی لگ جائے، جرائم پیشہ لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے کہ کنٹرول رکھیں تاکہ پکڑے نہ جاسکیں، ان کی اب پوری کوشش ہوتی ہے کہ فوج کو کنٹرول کریں، ہمارے جیسے لوگ ملک کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، کیا ان کی اہلیت ہے کہ ادارے کے سربراہ سے متعلق فیصلہ کریں؟
انہوں نے کہا کہ بات صرف ایک ہے کیا آپ الیکشن کرانا چاہتے ہیں، اگر الیکشن نہیں کرانا چاہتے تو ان سے کیا بات کروں ؟ انھوں نے صرف ایک کام کیا باری باری ایک ایک کرکے کیسز ختم ہورہے ہیں، ان جرائم پیشہ لوگوں سے ہم نے کیا بات کرنی ہے سوائے ایک بات کہ الیکشن کرائیں، معیشت کو ٹھیک کرنا ہے تو وہ سیاسی استحکام سے ٹھیک ہوگا اورملک میں سیاسی استحکام الیکشن سے آئے گا،عمران خان کا کہنا تھاکہ اب پاکستان بدل گیا ہے لوگوں میں شعور آگیا ۔