شہری انتشار کی سیاست نہیں چاہتے,عوام نےپی ٹی آئی کی احتجاجی کال مسترد کر دی، شرجیل میمن

Nov 25, 2024 | 14:48:PM

 (24نیوز)وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ لوگوں کو انتشار اور گالم گلوچ کی سیاست نہیں چاہیے پی ٹی آئی والے عمران خان کی رہائی کے بجائے عوام کی بہتری کے لیے نکلیں تو عوام ساتھ دے گی۔

 کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اس وقت ملک میں افراتفری اور انتشار پیدا کرنی کی کوشش ہو رہی ہے، تمام وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو عوام کی امیدوں پر پورا اترنا ہے، عوام اس لیے ووٹ دیتے ہیں کہ ان کے مسائل حل ہوں، سندھ حکومت نے جو وعدے کیے ان کو پورا کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو اور صدر آصف زرداری کی قیادت میں سندھ حکومت کام کر رہی ہے، تاجر صنعت کار کسان عام شہری سب ریلیف چاہتے ہیں، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پانی کے معاہدے پر عمل کرنے کی بات کی ہے، کسی صوبے کا اعتراض ہے تو وہ منصوبہ نہیں بننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کسان کارڈ جاری کیا، وزرا صحت اور تعلیم کے وزراء سرگرم ہیں، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں کام ہو رہا ہے، بی آر ٹی ریڈ لائن بن رہی ہے، ہم ای وی ٹیکسی بہت جلد لا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت آئی تو 20 ارب کے کسان کارڈ کسانوں میں تقسیم کیے گئے تاکہ کسانوں کو درپیش مسائل حل کیے جائیں، پانی کا جو مسئلہ کسانوں کو درپیش ہے ہم اسے حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، 21 لاکھ گھر دینے کے وعدوں کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے، وزیر صحت صوبے میں صحت کے درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

انہوں ںے کہا کہ کے پی میں بارہ سال میں امن و امان کے برے واقعات رونما ہوئے ہیں، اے پی ایس اور بنوں جیل کو توڑنے کا واقعہ پیش آیا اور حکومت دیکھتی رہی، کے پی کے عوام کو کونسا ریلیف دیا گیا وہ روزگار کے لیے دیگر صوبوں کا رخ کرتے ہیں، آج بھی غیر ملکی وفود آرہے ہیں اور وہ انتشار اور یلغار  دہشت گردی کی سیاست کا پیغام دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل کی کال کا کوئی ایک مطالبہ بتائیں جو عوام اور صوبے کے لیے ہو، بس کسی طرح عمران خان کو باہر نکالنا ہے، بتائیں کراچی میں کتنے لوگ مظاہروں کے لیے نکلے ؟ لوگ اب ان سے بے زار آچکے ہیں، لوگوں کے جو مسائل ہوں ان کا حل چاہیے  لوگوں کو انتشار اور گالم گلوچ کی سیاست نہیں چاہیے یہ عوام کی بہتری کے لیے نکلیں تو عوام بھی ساتھ دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ان کا ایجنڈا ہے کہ بس ان کو جیل سے باہر نکالا جائے، فریال تالپور کو جب جیل میں ڈالا گیا تو سندھ حکومت اور لوگ کب اسلام آباد میں یلغار کے لیے جتھے لے کر نکلے، ہم نے ذاتی مفادات کے کوئی حکومتی مشینری استعمال نہیں کی، کے پی حکومت کے وسائل جو ان احتجاجوں میں استعمال ہوئے کیا وہ لوگوں کے ریلیف کے لیے استعمال نہیں ہوسکتے تھے عوام نے ان کی چوبیس نومبر کی کال کو مسترد کیا ہے، میڈیا گواہ ہے کہ سندھ سے کوئی رضاکارانہ طور پر ان کے احتجاج کے لیے نہیں نکلا۔

مزیدخبریں