(24 نیوز)وزیرِ اعظم شہباز شریف اور وزیر داخلہ محسن نقوی نے احتجاج کیلئے آئے لوگوں کی جانب سے پولیس اہلکار کو شہید کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور واقعے میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کر دی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نام نہاد پر امن احتجاج کے نام پر پولیس اہلکاروں پر حملہ قابل مذمت ہے،پولیس اہلکار و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار امن و امان قائم کرنے کیلئے ڈیوٹی پر مامور ہیں،9 مئی کو ملک گیر فسادات برپا کرنے والے ایک مرتبہ پھر سے پر تشدد کاروائیاں کر رہے ہیں،46 سالہ شہید کانسٹیبل مبشر کے کم سن بچوں کی دنیا شرپسند عناصر کے ہاتھوں اجڑ گئی،مجھ سمیت پوری قوم کانسٹیبل مبشر شہید کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔کانسٹیبل مبشر ایک ایسے گروہ کے ہاتھوں شہید ہوئے جو ملکی ترقی کا دشمن ہے۔
وزیرِ اعظم نےاحتجاج کے دوران پتھراؤ و تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ، انہوں نے کہا کہ نام نہاد امن پسند احتجاجیوں کا پولیس اہلکاروں کو زخمی اور شہید کرنے کا عمل قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ جب جب ملک ترقی کی منازل طے کرنے لگتا ہے،شر پسند عناصر ملک بھر میں جلاؤ گھیراؤ شروع کر دیتے ہیں۔وزیرِ اعظم نے کانسٹیبل مبشر شہید کے اہل خانہ سے تعزیت اور انکی بلندی درجات کی دعا کی۔
دوسری جانب وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ہکلہ کے قریب مظاہرین کے تشدد سے شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل مبشر کو خراج عقیدت پیش کیا ،وزیرداخلہ نے شہید کانسٹیبل کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا اور مبشر کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا۔
محسن نقوی نے کہاکہ کانسٹیبل مبشر نے فرض کی ادائیگی میں شہادت کا بلند رتبہ پایا،تشدد کرنے والے مظاہرین کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا،وزیر داخلہ نے کہاکہ ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے،ہماری تمام تر ہمدردیاں شہید پولیس کانسٹیبل مبشر کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہاکہ شہید کانسٹیبل مبشر کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں،قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے جان و مال کی تحفظ کیلئے پرعزم ہیں،ان کاکہناتھا کہ سی سی ٹی وی فوٹیجز سے شرپسند حملہ آوروں کی شناخت کا عمل جاری ہے، شدت پسند شر پسند عناصر کو ہر حال میں قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔