ٹک ٹاک پر پابندی کیوں لگائی؟ مطمئن کریں ۔ورنہ۔۔۔اسلام آباد ہائیکورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پلیٹ فارم بلاک کرنا آئین میں دیئے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہے ، کیوں نہ ٹک ٹاک کوکھولنے کا آرڈر دیں ؟
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹک ٹاک پر پابندی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے اسفتسار کیا کہ پی ٹی اے نے پابندی کیوں لگائی؟ آئندہ سماعت پر مطمئن کریں ، وفاقی حکومت اور پی ٹی اے سوشل میڈیا ایکسپرٹس کے نام جمع کروائے ۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی اے نے رپورٹ فائل کی لیکن اس کا جواب موجود نہیں ، پی ٹی اے نے بیان حلفی دیا صرف ایک فیصد مواد قابل اعتراض ہوتاہے ، متوسط طبقہ ٹیلنٹ اجاگر کر کے اس پلیٹ فارم سے کمائی کر رہاہے ، پلیٹ فارم بلاک کرتے ہوئے کیا کسی ایکسپرٹ سے رائے لی گئی ؟
اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ وہ سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے ، پلیٹ فارم بلاک کرنا آئین میں دیئے گئے حقوق کی خلاف ورزی ہے ، کیوں نہ ٹک ٹاک کوکھولنے کا آرڈر دیں ؟۔ عدالت نے پی ٹی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 22 نومبر تک ملتوی کر دی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: نالہ متاثرین کیس۔سپریم کورٹ نے وزیر اعلیٰ سندھ کو فوری طلب کرلیا