بلاول بھٹو کا عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں فوج مخالف نعروں پراظہار ندامت 

Oct 25, 2022 | 00:38:AM

(24نیوز) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی میڈیا نمائندگان سے غیررسمی بات چیت میں چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں لگنے والے نعرے نامناسب تھے کیونکہ انسانی حقوق کے پلیٹ فارم پر وفاقی وزرا، سفیر مدعو تھے ، وہاں پاک فوج 
کے خلاف نعرے درست اقدام نہیں تھا۔نعرے بازی کرتے ہوئے ہمیں سوچنا چاہئیے کہ جو جوان دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے قربانیاں دے رہے ہیں، انہیں کوئی تکلیف نہ پہنچے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سب نے مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا ہے اور ہم سب اس کا شکار رہے ہیں، عام شہری، میرا خاندان اور ہمارے سپاہی دہشت گردی سے متاثر ہوئے تاہم دہشت گردی کے خلاف فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہمارے سپاہیوں نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا اور آج تک فوج دہشت گردی کے نشانے پر ہے اور دہشت گردوں کا سامنا کررہی ہے۔
اپنی غلطی کا اقرار کرتے ہوئے انھوں نے کہا انسانی حقوق کی تنظیم نے بھی عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعرے لگائے اور میں نے اس کا بھی جو جواب دیا، وہ نامناسب تھا کیونکہ میں ایک وفاقی وزیر ہوں، مجھے عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نعروں کا بہتر انداز میں ردعمل دینا چاہئیے تھا۔
ڈینجرس ڈفر والی بات دراصل عاصمہ جہانگیر کی ایک پرانے بیان کا حوالہ تھا اور بطور ایک وفاقی وزیر میرا اس کو دہرانا نامناسب تھا۔
انھوں نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے بعد سے ادارے متنازع سے آئینی کردار کی جانب خود کو منتقل کررہے ہیں جس کی میں حوصلہ افزائی کرتا ہوں اور اس عمل کے دوران کوئی غلط فہمی پیدا نہیں کرنا چاہتا۔
 بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس ایک بہترین پلیٹ فارم ہے جس میں سیاسی جماعتوں، عدلیہ، انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت دنیا بھر سے افراد کی نمائندگی ہے۔ 
 بلالول بھٹو زرداری صحافی ارشد شریف کے قتل کے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ میں اس قتل بھر پور مذمت کرتا ہوں اور ان کے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہارکرتا ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ کینیا میں پاکستان کا سفارت خانہ ارشد شریف کے قتل کے معاملے کو دیکھ رہا ہے تاہم وزیر اعظم شہباز شریف نے ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے کینیا کے صدر سے بات کرکے تحقیقات کی درخواست کی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ہمیں صحافی ارشد شریف کے بچوں، والدہ اور اہلیہ سمیت خاندان کے افراد کا احساس کرنا چاہئیے۔ ہم صحافی ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات کے منتظر ہیں تاکہ اس کو مدنظر رکھ کر آگے کا لائحہ عمل بنایا جائے۔

مزیدخبریں