(42 نیوز) امیر ہو یا غریب گاڑی اور گھر ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے ۔ مارکیٹ میں دستیاب نئی گاڑیاں جہاں دلفریب رنگوں میں دستیاب ہوتی ہیں وہیں ٹائروں کے رم انہیں جاذب نظر بناتے ہیں ۔
اکثر نئی گاڑیوں کے ٹائروں پر موجود ایک چیز ان کے نئے ہونے کی گواہی دیتی ہے اور وہ ہے نئے ٹائروں پر موجود ’’بال‘‘۔
جیسا کہ اکثر گاڑی کے ٹائروں پر ربڑ کے بال موجود ہوتے ہیں جنہیں ہم بیکار سمجھ کر توجہ نہیں دیتے۔
مگر حقیقت میں یہ ربڑ کے بال گاڑی کے ٹائر کے اہم رکھوالے ہوتے ہیں۔گاڑی کے پہیوں پر موجود ان بالوں کو ”وینٹ سپیوز“ کہا جاتا ہے۔
ٹائر بنانے کے عمل کے دوران کچے ربڑ کو مولڈنگ مشین میں رکھا جاتا ہے اور ہوا کا دباؤ ربڑ کو ٹائروں کی شکل میں بدلنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
جب ٹائر کی تیاری کا عمل مکمل ہوتا ہے تو ہوا اور ربڑ کی زیادہ مقدار مولڈنگ مشین میں چھوٹے سوراخوں سے خارج ہوجاتی ہے۔
اس سے ربڑ کے چھوٹے چھوٹے رہ جانے والے ٹکڑوں کو ’وینٹ سپیوز‘ کہتے ہیں۔
وینٹ سپیوز ٹائروں کو پائیدار بنانے میں مدد کرتے ہیں۔ لہذا، یہ کہا جا سکتا ہے کہ وینٹ سپیو کی تشکیل ٹائروں کو مضبوط اور دیرپا بناتے ہیں۔
ماہرین ٹائروں پر موجود ان ننھے بالوں کو تیز دھار چیزوں کی مدد سے کاٹنے پر خبردار کرتے ہیں۔ کاٹنے کے بجائے انہیں ہٹانے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ انہیں اپنی انگلیوں سے آہستہ سے کھینچ لیا جائے۔
دوسری جانب یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ٹائر بن جانے کے بعد وینٹ سپیو کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا ہے۔ گو کہ یہ کسی بھی طرح سے ٹائر کی کارکردگی کو متاثر نہیں کرتے۔