وزیر اعظم عمران خان نے جنرل ا سمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے اندر بھارتی مظالم پر عالمی ضمیر جھنجوڑنے کی کوشش کی ۔۔پروگرام ڈی این اے میں تجزیہ کاروں کی رائے

Sep 25, 2021 | 23:36:PM

 ( 24نیوز)  وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقوام متحدہ کی جنرل ا سمبلی سے خطاب کے دوران مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر عالمی ضمیر جھنجوڑنے کی کوشش کی ہے اور انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا کی مجرمانہ خاموشی پر سوالات اٹھائے ہیں۔ 24 نیوز کے پروگرام ڈی این  اے میں معروف تجزیہ کا ر حضرات سلیم بخاری، افتخار احمد، پی جے میر  اورجاوید اقبال  نے  اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے حقیقت پسندانہ اور دبنگ انداز اختیار کرتے ہوئے خطے کے مسائل کی نشاندہی کی ہے۔

معروف تجزیہ کا ر سلیم بخاری کا کہنا تھا افغانستان کی صورتحال پر وزیر اعظم نے  دنیا کو خبردار کیا ہے کہ افغانستان کو نظر انداز کیا گیا تو وہاں دہشت گردی پروان چڑھے گی ،جو خطے میں مزید  تباہی کے مترادف ہوگا ۔وزیر اعظم نے عالمی قوتوں کو بھارت اور پاکستان کی صورتحال پر بھی چونکا دیا ہے کہ دونوں ممالک ایٹمی قوت کے حامل ہیں۔ بھارت مسلمانوں کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنے کی جو سازش کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں خون کی جو ہولی کھیلی جا رہی ہے دنیا اس پر انسانی حقوق کے حوالے سے کوئی ایکشن نہیں لے رہی ۔یہ منافقت خطرناک ہو سکتی ہے  ۔سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے  جارحانہ انداز کو وزارت خارجہ میں بھی دکھائی دینا چاہیے۔ پاکستان کو ایسی ڈپلومیسی کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کارافتخار احمد نے کہا کہ عمران خان نے بھارتی فوج کے مظالم کو جنگی جرائم قرار دیا  ،جو بالکل درست ہے، اور پاکستان اس پر تفصیلی ڈوزئیر بھی فراہم کر چکا ہے۔ اگر عالمی طاقتیں پھر بھی نریندر مودی کو خوش آمدید کہتی ہیں تو  وزیر اعظم پاکستان کی ان کے رویےپر تنقید بجا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں افغانستان حکومت کی نمائندگی طالبان کا نمائندہ نہیں بلکہ غلام ایم اسحاق زئی کرے گا جو اشرف غنی کا نمائندہ ہے۔ طالبان کے نمائندے کا فیصلہ نہیں ہوا۔

تجزیہ کار پی جے میر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکا کی جنگ لڑی۔ 30 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کو پناہ دی اور اس کی بھاری قیمت چکائی۔ اس تباہی اور بربادی کا ادراک امریکا اور اس کے اتحادیوں کو ہونا چاہیے ۔لیکن ایسا کچھ نہیں ہے۔  کبھی ہمیں فیٹف کی تلوار سے خوفزدہ کیا جاتا ہے کبھی انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے خوفزدہ کرکے جی ایس پی پلس سٹیٹس خطرے میں پڑ جاتا ہے۔ ہم قربانیوں کے باوجود بلیک میل ہو رہے ہیں۔

معروف تجزیہ کا ر سلیم بخاری نے انکشاف کیا کہ نادرا نے پاکستانیوں کا ڈیٹا پینٹا گون کو فراہم کر رکھا ہے۔ اب سینیٹ میں فیصل سبزواری نے رپورٹ پیش کی ہے کہ پاکستان میں کالعدم تنظیموں ، داعش اور القاعدہ کے ارکان کے شناختی کارڈ بنائے گئے ہیں جو تشویشناک ہے ۔

تجزیہ کارجاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اس پر ایکشن لیا جا چکا ہے اور نادرا کراچی کے متعدد افسر گرفتار ہو چکے ہیں۔

پینل نے گیس بلوں میں ہوشربا اضافے پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ عوام کو بجلی اور گیس کے اضافی بلوں سے نجات دلائی جائے کیونکہ غریب عوام کی زندگی مہنگائی نے اجیرن کر رکھی ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:جمائما کی رکشا میں لاہور کی سیر۔۔ویڈیو بھی سامنےآگئی

مزیدخبریں