(ویب ڈیسک) 4 ماہ سے زائد عرصے سے لاپتا صحافی و اینکر پرسن عمران ریاض خان بحفاظت بازیاب ہونے کے بعد اپنے گھر پہنچ چکے ہیں۔
سیالکوٹ کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) حسن اقبال اور عمران ریاض کے وکیل میاں علی اشفاق نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کی ہے۔
ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں سیالکوٹ پولیس نے کہا کہ صحافی/اینکر پرسن عمران ریاض خان کو بحفاظت بازیاب کر لیا گیا ہے، اب وہ اپنے گھر پہنچ چکے ہیں اور اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
دوسری جانب میاں علی اشفاق نے ایکس (ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ اللہ کے خاص فضل، کرم و رحمت سے اپنے شہزادے کو پھر لے آیا ہوں۔
انہوں نے لکھا کہ مشکلات کے انبار، معاملہ فہمی کی آخری حد، کمزور عدلیہ و موجودہ غیر مؤثر سر عام آئین و قانونی بے بسی کی وجہ سے بہت زیادہ وقت لگا۔
انہوں نے مزید لکھا کہ ناقابل بیان حالات کے باوجود اللہ رب العزت نے یہ بہترین دن دکھایا، اس وقت صرف بے پناہ شکر۔
واضح رہے کہ رواں برس 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری پر ملک بھر میں پرتشدد مظاہروں کے 2 روز بعد صحافی عمران ریاض کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔
گرفتاری کے بعد عمران ریاض کو آخری بار تھانہ کینٹ اور بعد ازاں سیالکوٹ جیل لے جایا گیا تھا، انتظامیہ کی جانب سے 15 مئی کو عدالت کو بتایا گیا تھا کہ اینکر پرسن کو تحریری حلف نامے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا تھا، تاہم تاحال ان کا کچھ پتا نہیں چل سکا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کئی سال جیل سے باہر نہیں آئیں گے، عطا تارڑ
بعد ازاں اینکر پرسن کے والد محمد ریاض کی شکایت پر 16 مئی کو سیالکوٹ سول لائنز پولیس میں ریاض کے مبینہ اغوا کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی۔ صحافی کے والد نے بیٹے کی بازیابی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی۔
جس پر رواں ماہ 6 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے لاپتا اینکر پرسن عمران ریاض کو بازیاب کرنے کے لیے آئی جی پنجاب کو 13 ستمبر تک کی مہلت دی تھی۔
جس کے بعد 13 ستمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ’تفتیش درست سمت‘ میں جا رہی ہے اور 10 سے 15 دنوں میں اچھی خبر دیں گے۔
20 ستمبر کو ہونے والی گزشتہ سماعت میں لاہور ہائی کورٹ نے عمران ریاض کی بازیابی کے لیے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کو 26 ستمبر تک کی آخری مہلت دے دی تھی۔